
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 24 گھنٹے کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ نے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ ’کورونا وائرس کے انسداد کے لیے جاری کوششوں اور صحت اداروں کی سفارشات کے پیش نظر مکہ مکرمہ اور مدینہ میں 24 گھنٹے کرفیو لگایا جا رہا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’دونوں شہریوں کے رہائشیوں پر شہر سے باہر جانے میں اور باہر سے کسی کے اندر آنے میں پابندی پہلے سے ہے جو جاری رہے گی‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ’24 گھنٹے کرفیو سے استثنی انہی لوگوں کو ہے جنہیں پہلے سے ہی استثنی حاصل ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’دونوں شہروں کے رہائشیوں کو گھر کا راشن، ضروری سامان اور طبی ضرورت کے لیے گھر سے نکلنے کی انتہائی محدود اجازت ہوگی بشرطیکہ وہ اپنے محلے تک
وزارت نے کہا ہے کہ ’انتہائی ناگزیر حالات میں گھر سے نکلنے کی اجازت صبح 6 بجے سے دوپہر 3 بجے تک دی جائے گی، اس اثنا میں انہیں بینکنگ خدمات اور اے ٹی ایم سروس سے استفادہ کرنے کی اجازت ہوگی تاہم اس کے ضوابط سعودی مالیاتی اتھارٹی، وزارت داخلہ اور وزارت صحت طے کریں گے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’24 گھنٹے کرفیو کے دوران مذکورہ اوقات میں جن میں گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی اس میں بھی صرف بالغ افراد کو گھر سے باہر جانے دیا جائے گا جبکہ بچوں کو متعدی بیماری سے محفوظ رکھنے کے لیے گھر تک محدود رکھا جائے گا‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’مذکورہ فیصلے کا نفاذ آج سے ہوگا۔ محلوں میں ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں بند رہیں گی، اس سے استثنی صرف غذائی اور اشیائے ضروریہ کے علاوہ پٹرول پمپ، فارمیسی اور بینکوں کو ہوگا‘۔
دوسری جانب سعودی وزارت نے مملکت میں کرفیو کے دوران آمد ورفت کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ایسے ادارے جن کے کارکنان کو کرفیو سے استثنی حاصل ہو وہ بھی بلا ضرورت گھر سے نہیں نکل سکتے۔ حکم کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News