
کورونا وائرس پوری دنیا میں بُری طرح پھیل چکا ہے لیکن اس کورونا کی وجہ دوسرے مسائل کی شرح میں اضفہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گواٹیرس نے بتایا کہ کورونا کی وجہ لوگ اپنے گھروں تک محدود ہے اور اس وجہ سے کورنا میں کافی حد تک جہاں کمی واقع ہوئی ہے وہی دیگر مسائل میں اضفی دیکھنے میں آرہا ہے۔
جنرل آنٹونیو گواٹیرس نے بتایا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے جس کی وجہ گھریلو تشدد میں اضافی دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں بتایا کہ کورونا سے قبل گھریلو تشدد کی دو ہزار کالز موصول ہوا کرتی تھی لیکن اب اس کی شرح میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔
ٓنٹونیو گواٹیرس نے کہا کہ اب روزانہ اوسطاً 951 ایسی کالرز موصول ہوتی ہیں جو کووڈ 19 کا شکارہیں اور ساتھ میں گھریلو تشدد بھی برداشت کر رہے ہیں۔
گھریلو تشدد میں ہر جگہ ہی اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے وہی اسپین کے کتالانیا علاقے میں اس کی شرح میں 20 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
دوسری جانب قبرص میں 30 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس کے علاوہ لبنان اور ملائیشیا میں گھریلو تشدد 100 فیصد اضافہ ہوا ، جبکہ چین میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے برطانیہ میں برٹش چیرٹی ریفیوج کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کروایا گیا تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے لیکن اس لاک ڈاون کی وجہ سے گھریلو تشدد میں بڑی حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری نے کہا کہ یہ مسئلہ بہت بڑا ہر انسان کے لیے خاص طور پر خواتین کے لیے کہ اب وہ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں اور کورونا کی وجہ سے لاک ڈاون ہونے پر گھر سے باہر بھی محفوظ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا پوری دنیا میں ہر کسی سے گزارش کر رہا ہوں کہ اپنے گھروں میں سکون سے رہے۔
واضح رہے کہ آنٹونیو گواٹیرس نے کہا کہ کووڈ 19 کے مطابق خواتین پر ہونے والے تششد میں اضافہ پر تمام حکومت اقدام اُٹھائے تاکہ خواتین کو محفوظ رکھا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News