نیوزی لینڈ کی عدالت نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے مجرم کو سزائے موت دینے کی تاریخ کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 51 نمازیوں کو شہید کرنے والے شخص کو 24 اگست کو متاثرہ خاندانوں کے سامنے سزائے موت دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی عدالت عالیہ کے جج جسٹس کیمرون مینڈر نے جمعے کے روز مساجد پر حملے میں ملوث آسٹریلوی شہری برینٹن ٹارنٹ کو سزائے موت سناتے ہوئے پھانسی کی سزا کے لیے 24 اگست کی تاریخ مقرر کی۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ اگر لواحقین کورونا کی وجہ سے 24 اگست تک نیوزی لینڈ نہ پہنچ سکے تو مجرم کی پھانسی کے وقت ویڈیو کانفرنس کے ذریعے لواحقین کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ سفید فام کی برتری کے قائل 29 سالہ برینٹن ٹیرنٹ نے ابتدا میں تمام مذکورہ الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ تاہم وڈیو کال کے ذریعے منعقد ہونے والے حالیہ سیشن میں اس نے اپنا موقف تبدیل کر دیا۔
حالیہ اعتراف کے بعد مقدمے کی کارروائی کی ضرورت باقی نہیں رہی کیوں کہ اب جج کی ذمے داری مجرم کو سزا سنانے تک محدود ہو گئی ہے۔
متعلقہ عدالت کے سربراہ جسٹس کیمرون مینڈیر کا کہنا ہے کہ “یہ اقبالِ جرم فوجداری کے اس مقدمے کے اختتام تک پہنچنے کے ھوالے سے نہایت اہم پیش رفت ہے”۔
نیوزی لینڈ کی تاریخ میں یہ اب تک کا سب سے خوفناک حملہ تھا جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
نیوزی لینڈ میں مساجد پر فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے اقبالِ جرم کر لیا
نیوزی لینڈ کی حکومت نے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات بھی کیے تھے، جن میں جدید اسلحے کے لائسنس کی منسوخی اور گنز سرکار کو جمع کروانا جیسے قابل ذکر ہیں۔
واضح رہے کہ 15 مارچ 2019 کو آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد برینٹن ٹٰیرنٹ نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نمازیوں پر فائرنگ کر کے 51 افراد کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔
اسے نیوزی لینڈ کی حالیہ تاریخ میں مجمع پر فائرنگ کا بدترین واقعہ قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
