ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام اپنےحامیوں کے پرتشدد حملوں کیخلاف کارروائی میں ناکام رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے بھارت میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی حکومت میں مخالفین کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں ۔ بھارت میں حکومت پر تنقید کرنے والوں پر دہشتگردی اور سنگین بغاوت کے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔
رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت فوری طور پر کارکنوں ، طلباء رہنماؤں ، اور دیگر افراد کے خلاف بے بنیاد الزامات کو ختم کریں اور غیر قانونی زیر حراست افراد کو غیر مشروط طور پر رہا کرے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 13ستمبر کو دہلی پولیس نے عمر خالد نامی کارکن کو گرفتار کیا۔ کارکنوں کو گرفتار کرکے حکومت اختلاف رائے کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی حکومت اپنےحامیوں کو یہ پیغام بھی دے رہی ہے کہ انہیں اقلیتی برادریوں کے خلاف بدسلوکی کرنے کی آزادی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ درجنوں انسانی حقوق کے محافظ ، کارکن اور ماہرین تعلیم پہلے ہی جیل میں ہیں۔ ان گرفتاریوں کی ہندوستان اور بیرون ملک وسیع پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف تشدد کی حمایت کرنے والے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی حکام کو اظہار رائےکے حقوق کو برقرار رکھنا چاہئے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی حکام پرامن احتجاجیوں کوسزا دینے کے لیے آمرانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام اپنےحامیوں کے پرتشدد حملوں کے خلاف کارروائی میں ناکام رہے ہیں۔ ان اقدامات سے بھارت کے نظام انصاف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔پولیس کو زیادتیوں کے احتساب سے بچایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
