
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 کی چوتھی لہر میں جکڑے یورپی ممالک میں اگلے سال مارچ تک 22 لاکھ اموات کا خدشہ ہے۔ براعظم یورپ میں اس وقت اموات کی سب سے بڑی وجہ کورونا وائرس بن چکا ہے۔
یورپی ممالک میں کورونا وبا سے بچاؤ کیلیے لاک ڈاؤن اور نئی پابندیوں کے ساتھ ساتھ عوام کو ویکسین لگوانے، ماسک پہننے اور سماجی فاصلے جیسی تدابیر پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موسمِ بہار تک شرحِ اموات 7 لاکھ تک پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ یورپ میں 15 لاکھ افراد پہلے ہی کورونا کا شکار بن کر موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں۔ روزانہ تقریباً 4200 مریض جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں جو ستمبر کے اواخر تک ریکارڈ کی جانے والی تعداد کا دُگنا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق خطے کے 53 میں سے 49 ممالک کے اسپتالوں پر اب سے مارچ تک انتہائی دباؤ رہے گا۔ غیر ویکسین شُدہ افراد کی بڑی تعداد، نرم پابندیاں اور انتہائی خطرناک ڈیلٹا ویریئنٹ وبا کے بڑھتے پھیلاؤ کی کلیدی وجہ ہیں۔
ڈائریکٹر عالمی ادارہ صحت برائے یورپ ڈاکٹر ہانس کلُوگ کا کہنا ہے کہ موسم سرما کڑا ثابت ہوگا۔ عوام ویکسین اور بُوسٹر شاٹس لگوائیں اور احتیاط جیسے ماسک، ہاتھ دھونا اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News