کابل: جرمن چانسلر نے افغانستان کے لئے اپنی سابقہ امداد کے علاوہ مزید 600 ملین یورو کا اعلان کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق جرمنی اور نیدر لینڈز کے افغانستان کے لئے خصوصی نمائندوں کے وفد نے افغانستان کا دورہ کیا جبکہ اس موقع پر وفد نے ملا عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسلام حنفی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں انسانی امداد، افغانستان میں اقتصادی و سماجی اور انسانی صورت حال کو بہتر بنانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر مولوی عبدالسلام کا کہنا تھا کہ افغانستان کی زمین سے خطے اور دنیا کے لیے خطرہ بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس موقع پر جرمن نمائندے نے افغانستان میں سفارتی اداروں کی سیکیورٹی پر افغان حکومت کا شکریہ ادا کیا اور جرمن چانسلر نے افغانستان کے لئے اپنی سابقہ امداد کے علاوہ مزید 600 ملین یورو کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے دنیا کو ممکنہ تباہی کے خطرے سے خبردار کردیا ہے، سلامتی کونسل میں تلخ حقیقت بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان انسانی المیے کے دہانے پہ کھڑا ہے اور اس کی گرتی ہوئی معیشت شدت پسندی کے خطرات میں اضافہ کر رہی ہے۔
نمائندہ خصوصی ڈیبرہ لائنز کے مطابق افغانستان کی 3 کروڑ 80 لاکھ آبادی میں سے 60 فیصد کو غذائی بحران کا سامنا ہے جو موسمِ سرما کے دوران شدت اختیار کرلے گا۔
نمائندہ خصوصی ڈیبرہ لائنز کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں بینکنگ سیکٹر کی معطلی رقوم کی غیر قانونی منتقلی کی جانب دھکیلے گی جس سے دہشت گردی، انسانی ٹریفکنگ اور منشیات کی مزید اسمگلنگ میں اضافہ ہوگا اور خطے کے دیگر ممالک بھی اس سے متاثر ہوں گے۔
انہوں نے داعش کے بڑھتے پھیلاؤں پر طالبان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور اِسے طالبان کی نا اہلیت قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News