
اقوامِ متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے دنیا کو ممکنہ تباہی کے خطرے سے خبردار کردیا۔ افغانستان انسانی المیے کے دہانے پہ کھڑا ہے اور اس کی گرتی ہوئی معیشت شدت پسندی کے خطرات میں اضافہ کر رہی ہے۔ یہ تلخ حقیقت انہوں نے سلامتی کونسل میں بیان کی۔
نمائندہ خصوصی ڈیبرہ لائنز کے مطابق افغانستان کی 3 کروڑ 80 لاکھ آبادی میں سے 60 فیصد کو غذائی بحران کا سامنا ہے جو موسمِ سرما کے دوران شدت اختیار کرلے گا۔
ڈیبرہ لائنز کا کہنا تھا کہ اِس تباہ کن صورتحال سے بچا جا سکتا ہے جس کی بڑی وجہ طالبان پر لگائی گئی مالی پابندیاں ہیں۔ پابندیوں کے باعث بینکنگ کا معطل نظام معیشت کے ہر پہلو کو متاثر کر رہا ہے۔ افغانستان کے مرکزی بینک کے ذخائر 9 بلین ڈالر ہیں جن میں سے زیادہ تر امریکا میں منجمد ہیں۔ افغانستان کو آئی ایم ایف سے 23 اگست 2021 کو 450 ملین ڈالر ملنا تھے مگر نئی حکومت سے متعلق غیر یقینی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف نے اس رقم کی فراہمی روک دی۔
یو این نمائندہ خصوصی ڈیبرہ لائنز کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں بینکنگ سیکٹر کی معطلی رقوم کی غیر قانونی منتقلی کی جانب دھکیلے گی جس سے دہشت گردی، انسانی ٹریفکنگ اور منشیات کی مزید اسمگلنگ میں اضافہ ہوگا اور خطے کے دیگر ممالک بھی اس سے متاثر ہوں گے۔
انہوں نے داعش کے بڑھتے پھیلاؤ پر طالبان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور اِسے طالبان کی نا اہلیت قرار دیا۔
نمائندہ خصوصی ڈیبرہ لائنز نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بے قصور افغان عوام کو مالی امداد فراہم کرنے کیلیے ذرائع تلاش کریں جو موجودہ صورتحال میں بُری طرح پھنسے ہوئے ہیں اور اُنہیں نظرانداز کرنا تاریخی غلطی ہوگی۔ دنیا کو افغانستان کے اسپتالوں میں کام کرنے والے کارکنوں، فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے عملے اور بچیوں کو تعلیم دینے والے اساتذہ کو مالی مدد پہنچانا ہوگی۔ اُنہوں نے سیکیورٹی کونسل کے اراکین کو یقین دلایا کہ اقوامِ متحدہ ہر ممکن کوشش کرے گی کہ یہ فنڈز طالبان کو نہ جانے پائیں۔
چین اور روس کے نمائندوں نے بھی امریکا پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے منجمد اثاثے فوری جاری کرے مگر امریکی نمائندہ جیفری ڈی لارینٹس نے سنی اَن سنی کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے مطالبات کو نظرانداز کرنے پر طالبان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ امریکا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کو امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، دیگر ممالک بھی اِس امداد میں اپنا حصہ ڈالیں۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ سمیت دنیا کے کسی بھی ملک نے اب تک افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News