
نئی دہلی: بھارت کے سابق مسلمان وزیر خارجہ سلمان خورشید کے گھر پر ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کردیا ہے۔
بھارت کے سابق مسلمان وزیر خارجہ سلمان خورشید کے گھر ہندو انتہا پسندوں نے حملے کرکے اسے نذر آتش کردیا ہے جبکہ بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کا مسلمانوں پر حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔
مودی حکومت کے بعد سے ہی بھارت میں مسلمانوں کی جان و مال محفوظ نہیں ہے، سلمان خورشید کا تعلق بھارت کے شمالی شہر نینی تال سے ہے اور وہ کانگریس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔
سلمان خورشید نے حال ہی میں اپنی نئی کتاب میں آر ایس ایس اور نریندری مودی کا اصل چہرہ بے نقاب کیا تھا۔
پولیس کے مطابق مشتعل ہجوم نے نعرہ بازی کی، پتھراوں کیا اور پھر توڑ پھوڑ کرنے کے بعد ان کے گھر کو آگ لگادی جبکہ متشعل ہجوم نے سلمان خورشید کے پتلے کو بھی نظر آتش کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مشتعل افراد نے سلمان خورشید کے گھر کے باہر فائرنگ بھی کی ہے جبکہ مشتعل افراد ان کی بہو بندوق کی نوک پر دھمکیاں بھی دیتے رہے۔
اس حوالے سے سلمان خورشید کا کہنا ہے کہ میرے گھر پرحملے نے ثابت کردیا ہے کہ میں نے ہندوتوا کے بارے میں جو کہا وہ صحیح ہے، ہندوتوا کو سمجھنے کے لیے میرے گھر کے جلے ہوئے دروازے کو دیکھا جاسکتا ہے۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہا پسند گروپ مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں، مجھے نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ فون پر بھی دھمکیاں دی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا مجھے صرف ہندوتوا کے سامنے اس لیے ہتھیار ڈال دینے چاہئیے کہ الیکشن آنے والے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News