عالمی ماہرین نے جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والے کورونا کی نئی قسم سے آج دنیا بھر کو خبردار کردیا تاہم اس خبر نے عالمی اسٹاک اور تیل کی مارکیٹوں کو ہلا دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی یونین، برطانیہ، فرانس، جاپان اور سنگاپور نے کورونا کا نیا ویریئنٹ سامنے آنے کے بعد سخت سرحدی کنٹرول کا اعلان کیا ہے۔

برطانیہ نے جنوبی افریقہ اور پڑوسی ممالک سے پروازوں پر پابندی لگا دی اور وہاں سے واپس آنے والے برطانوی مسافروں کو قرنطینہ میں رہنے کو کہا ہے۔
آسٹریا، جمہوریہ چیک، جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز نے بھی سفری پابندیوں کا اعلان کردیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ محققین کو کورونا کی نئی قسم (بی ڈاٹ ون ڈاٹ ون فائیو ٹو نائن) کے اثرات کو سمجھنے میں چند ہفتے لگیں گے۔

برطانیہ کی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کے مطابق نئے ویریئنٹ میں سپائک پروٹین ہے جو کہ اصل کورونا وائرس سے ڈرامائی طور پر مختلف ہے جس پر کورونا ویکسین کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ کورونا کی نئی قسم بوٹسوانا اور ہانگ کانگ میں بھی پائی گئی ہے۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ سے پروازوں پر پابندی کے فیصلے پرنظرثانی کرنے کا کہیں گے۔ فیصلے سے دونوں ممالک کی سیاحتی صنعتوں اور کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔

سنگاپور کی وزارت صحت نے بھی کہا ہے کہ وہ خطے سے آنے والوں پر بھی پابندی لگائے گی۔ جاپان نے بھی جنوبی افریقہ اور پانچ دیگر افریقی ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے سرحدی کنٹرول سخت کر دیا ہے۔
کورونا کی نئی لہر اور نیا ویریئنٹ ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب یورپ اور امریکہ میں سردی کا آغاز ہو رہا ہے اور کرسمس کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگ گھروں میں اکٹھے ہوتے ہیں جس سے انفیکشن کے بڑھنے کا خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News