
پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر ہزاروں غیرملکی مہاجرین یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں۔ پولش سکیورٹی گارڈز ان مہاجرین کے مختلف گروپوں کی سرحد عبور کرنے کی کوششوں کی راہ میں حائل ہیں۔
پولینڈ بارڈر سکیورٹی حکام کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ مہاجرین نے بیلاروس سے بڑے گروپ کی شکل میں پولینڈ میں داخل ہونے کی کوششیں کی تھیں مگر انہیں ناکام بنا دیا گیا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ جمعے کو مہاجرین خاصے مشتعل تھے اور اُنہوں نے پولش سکیورٹی گارڈز پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولش حکام کے مطابق اب تک مہاجرین 195 بار سرحد عبور کرنے کی کوششیں کرچکے ہیں۔
پولینڈ کے سکیورٹی ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کئی ایسے افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جو مہاجرین کو یورپی یونین میں اسمگل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں 4 پولش، 2 یوکرائنی، 2 جرمن، ایک آذربائیجانی اور ایک جارجین شہری شامل ہے۔ ان اسمگلروں نے 34 مہاجرین سے رقوم لے کر انہیں پولینڈ میں داخل کرانے کی کوششیں کی تھیں۔
پولش سرحدی محافظوں کے مطابق بیلاروس کی جانب سے مہاجرین کی پولینڈ میں داخل ہونے کی کوششوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے مگر پولینڈ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی تک مہاجرین کا بحران ختم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
بیلاروس اور پولینڈ کی سرحد پر ہزاروں مہاجرین میں بے شمار عراقی مہاجرین بھی موجود ہیں اور اب ان میں مایوسی پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ دو روز قبل ان میں سے کم از کم 430 عراقی اور کرد مہاجرین بیلاروس کے دارالحکومت منسک سے ایک پرواز میں واپس روانہ ہوگئے تھے۔
واپس جانے والوں نے بیلاروس کی سرحد پر جنگل میں منجمد کر دینے والی شدید سردی کو انتہائی مشکل اور پریشان کن قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News