
مصر کی ایک عدالت نے پیر کے روز مسجد کے امام اور دینی مبلغ سلیمان فائد کو منشات البدوی گاؤں میں واقع اپنے گھر کے اندر ایک بچی کے ساتھ جنسی فعل کا مرتکب ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنا دی۔
مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق شہر المںصورہ کی عدالت نے سلیمان کو پابند کیا کہ وہ بچی کے گھر والوں کو زر تلافی کے طور پر 15 ہزار مصری پاؤنڈ ادا کرے اور ساتھ ہی عدالتی کارروائی کے اخراجات بھی دے۔
منشات البدوی گاؤں کی ایک 39 سالہ خاتون نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ دینی مبلغ سلیمان فائد نے خاتون کی 10 سالہ بیٹی “جنّۃ” کو جنسی فعل کا نشانہ بنایا۔ خاتون کے مطابق بقیہ طلبہ کے جانے کے بعد سلیمان بچی کو اپنے گھر لے آتا تھا۔

دس سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا مجرم سلیمان فائد (تصویر بزریعہ اجپشن اسٹریٹس)
جنۃ کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی ملزم سلیمان کے گھر جا کر تعلیم حاصل کرنے سے گھبراتی تھی۔ کئی مرتبہ جنسی حملے کا نشانہ بننے کے بعد بچی نے سلیمان کے گھر جانے سے انکار کر دیا۔
مسلسل استفسار پر بچی نے سلیمان کی گھناؤنی حرکت کا اعتراف کیا۔ بچی کو خوف تھا کہ اس کے ساتھ پھر سے یہ واقعہ نہ پیش آئے۔
جنۃ کی والدہ نے بتایا کہ ان کا شوہر کئی برس قبل فوت ہو چکا ہے۔ انہوں نے سلیمان پر اعتماد کرتے ہوئے اپنی بیٹی کو قرآن حفظ کرنے بھیجا مگر سلیمان نے بچی کی کم سنی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کی آبرو ریزی کی۔
تحقیقات کے دوران سلیمان نے جرم کے ارتکاب سے انکار کیا تاہم طبی رپورٹ میں جرم ثابت ہوگیا کہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News