
برطانیہ میں آج کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے دو کیسز کی تصدیق ہوگئی جبکہ جرمنی میں بھی اومیکرون سے متاثرہ ایک مریض کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
برطانوی ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ برطانیہ میں دو اومیکرون کیسز کی تصدیق ہوگئی جن کا جنوبی افریقا کے سفر سے تعلق پایا گیا ہے۔ دونوں مریض گھروں پر قرنطینہ اختیار کیے ہوئے ہیں اور ان کے مزید ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
We have been made aware by @UKHSA of two UK cases of the Omicron variant. The two cases are linked and there is a connection with travel to southern Africa.
These individuals are self-isolating with their households while further testing and contact tracing is underway.
Advertisement— Sajid Javid (@sajidjavid) November 27, 2021
برطانوی ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید نے مزید ٹوئیٹ پیغامات میں بتایا کہ احتیاطی تدبیر کے طور پر متاثرہ علاقوں میں اضافی ٹارگٹڈ ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کی سفری پابندیوں کی فہرست میں پہلے سے شامل جنوبی افریقا، بوٹسوانا، ایسواتینی، لیسوتھو، نمیبیا اور زمبابوے کے علاوہ ملاوی، موزمبیق، زیمبیا اور انگولا کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانیہ کے یہ اعلانات جرمن حکام کے بیان کے کئی گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں۔ جرمن صوبے ہیسے کے وزیر برائے سماجی امورکائی کلوزے نے اس خطرے کا امکان ظاہر کیا تھا کہ جنوبی افریقا سے واپس آنے والے ایک شخص میں اومیکرون کی علامات کی تشخیص ہوئی ہے۔ اگر مریض میں اومیکرون کی تصدیق ہوگئی تو یہ بیلجیئم کے بعد یورپی یونین کا دوسرا ملک ہوگا جہاں اومیکرون کیس سامنے آیا ہے۔
Die #Omicron-Variante ist mit sehr hoher Wahrscheinlichkeit bereits in Deutschland angekommen. Ein Thread von @CiesekSandra und @stm_klose (@SozialHessen):
Advertisement— Kai Klose (@StM_Klose) November 27, 2021
اس سے قبل بیلجیئم کے حکام نے جمعے کو مصر سے لوٹنے والے ایک مسافر میں اومیکرون ویریئنٹ کی تصدیق کی تھی۔
کووڈ 19 کی یہ نئی قسم 24 نومبر کو پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ میں دریافت ہوئی تھی جس کے بارے میں طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ پہلے سے معلوم اقسام سے کہیں زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ابھی اس نئی قسم کے بارے میں مکمل سائنسی معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں۔ 26 نومبر کو عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی نئی قسم کو اومیکرون کا نام دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News