امریکہ میں اومیکرون کے پھیلاؤ میں تیزی بچے بھی متاثر ہونے لگے ہیں، گزشتہ تین دن میں ہر روز 800 بچے مختلف بیماریوں کے باعث اسپتال میں داخل ہیں۔
امریکہ رپورٹس کے مطابق اوہائیو، ٹیکساس، پنسلوانیا اور نیویارک کے بچے خاص طور پر جگرناٹ کے مختلف قسم سے متاثر ہوئے ہیں۔
یونیورسٹی ہاسپٹل رینبو بیبیز اینڈ چلڈرن اسپتال کے ڈاکٹر ہوئن نے کہا کہ ہم ایک مشکل صورت حال سے دوچار ہیں ہمارے اسپتالوں میں اومیکرون کیسز کے علاوہ دوسرے کیسز فلو اور کینسر کے شکار بچوں بچے بھی موجود ہیں جس کے باعث بحران مچا ہوا ہے۔
امریکی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں داخل ہوتے ہی ہم بدترین صورت حال کی طرف جارہے ہیں، لیکن اس بار بالغ کے ساتھ بچے بھی بڑی تعداد میں متاثر ہورہے ہیں۔
امریکہ کے مختلف حصوں میں اسپتالوں کے کوویڈ وارڈ میں بچوں کے داخلے میں اضافہ ہورہا ہے جس میں اومیکرون کیسز سے متاثر ہونے والے بچے بھی شامل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ اوہائیو، ٹیکساس، پنسلوانیا اور نیویارک خاص طور پر سخت متاثر ہوئے ہیں۔
امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے مطابق جب سے وبائی بیماری شروع ہوئی ہے تقریباً 7.4 ملین بچے اور نوعمر اس سے متاثر ہو چکے ہیں، صرف گزشتہ ہفتے کے دوران اس میں 170,000 مزید اضافہ ہوا ہے۔
امریکی ڈاکٹر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کورونا وائرس ٹیسٹوں کے ریکارڈ کو دیکھا گیا تو مثبت نتائج والے کیسز میں نزلہ اور زکام سے بچے زیادہ متاثر ہیں۔
بڑھتے ہوئے انفیکشن والے علاقوں میں بچوں کے آٹھ اسپتالوں کے ڈاکٹروں اور عہدیداروں نے کہا کہ ان کے زیادہ تر مریض صحت کی بنیادی حالتوں کے ساتھ غیر ویکسین شدہ نوعمر ہیں۔ .
اطفال کے ماہرین نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ آنے والے ہفتوں میں مزید بچوں کو اسپتالوں میں داخل کیا جا سکتا ہے کیونکہ ان کے متاثر ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے۔
بوسٹن چلڈرن اسپتال میں ایک اہم نگہداشت کے معالج اور اینستھیزیولوجسٹ جو بچوں میں کورونا وائرس کا مطالعہ کرنے والے محققین کے نیٹ ورک کی رہنمائی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اس وقت بدترین حالات کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان والدین کے لیے جو اہل بچوں کو ٹیکے لگوانے سے ہچکچاتے تھے، اب وہ 5 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو ویکسین لگوائے۔
مارچ 2020 میں، جب کورونا وائرس کی پہلی لہر متحدہ میں آئی، تو بچوں میں کووِڈ کی ابتدائی پیش کش کچھ مختلف ہوتی تھی، جس میں بہت سے لوگوں میں سر درد، پیٹ میں درد، یا سونگھنے یا ذائقہ کی کمی کی اطلاع تھی۔
اومیکرون کے ساتھ ڈاکٹروں نے گڑبڑ علامات کی وضاحت کی ہے، برطانیہ میں، صحت کے حکام نے اطلاع دی ہے کہ اومیکرون انفیکشن والے زیادہ تر بچوں کو سر درد، گلے میں خراش، ناک بند ہونے اور بخار کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ علامات عموماً تین دن تک رہتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
