 
                                                                              ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اپنے ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کی دعوت پر 2022 کے اوائل میں روس کا دورہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ایرانی حکومت کے ایک ترجمان علی بہادری جاہرومی نے بتایا ہے کہ پیوٹن نے صدر رئیسی کو اگلے سال کے اوائل میں ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے فریم ورک پہ بات چیت کے لیے ماسکو آنے کی دعوت دی ہے۔
بہادری جاہرومی نے کہا ہےکہ اس دورے میں دوطرفہ علاقائی اور قومی تعاون اور خاص طور پر اقتصادی اور تجارتی تعاون پر بات ہوگی۔
اگست میں حسن روحانی سے صدارت سنبھالنے کے بعد سے ابراہیم رئیسی کا یہ بیرون ملک سب سے اہم سرکاری دورہ ہو گا۔
یہ 2017 کے بعد کسی ایرانی صدر کا روس کا پہلا دورہ ہوگا ۔اس سے قبل حسن روحانی نے مارچ 2017 میں روس کا دورہ کیا تھا۔
کریملن کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق پیوٹن نے اس ماہ کے شروع میں یونانی وزیر اعظم کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ ایران کے صدر میری دعوت قبول کریں گے اور اگلے سال کے اوائل میں روس کا دورہ کریں گے‘۔
واضح رہے کہ ماسکو اور تہران کے درمیان مضبوط سیاسی، اقتصادی اور فوجی تعلقات سمیت دونوں کے افغانستان میں مشترکہ مفادات ہیں جبکہ دونوں ممالک شام میں جاری خانہ جنگی میں صدر بشار الاسد کے کلیدی اتحادی ہیں۔
روس بھی ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کے فریقین میں شامل ہے جنہوں نے تہران کو اس کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے عوض عالمی پابندیوں میں ریلیف فراہم کیا تھا۔
2018 میں امریکا کے دستبردار ہونے کے بعد سےروس ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت میں حصہ لے رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 