
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین آزادی اظہار میں شمار نہیں ہوتی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق پیوٹن نے سالانہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین مذہبی آزادی اور مذہب اسلام سے تعلق رکھنے والےلوگوں کے مقدس جذبات کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے دوسری جنگ عظیم میں مرنے والے نازیوں اور ’لافانی رجمنٹ ‘ کے عنوان والی روسیوں کی تصویر کے ویب سائٹس پر پوسٹ کرنے پر بھی تنقید کی ۔
روسی صدر نے کہا کہ یہ کارروائیاں انتہا پسندانہ انتقامی کارروائیوں کو جنم دیتی ہیں۔
عام طور پر فنکارانہ آزادی کی تعریف کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ اس کی اپنی حدود ہیں لیکن اس کے ذریعے دوسری آزادیوں کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ چند سال قبل ایک فرانسیسی میگزین کی جانب سے پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکے شایع کیے گئے تھے جس پر مسلمان ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2018 میں یورپی یونین کی عدالت برائے انسانی حقوق (ای ایچ سی آر) نے بھی اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ پیغمبرِ اسلام ﷺ کی توہین ‘آزادیِ اظہار کی جائز حدود سے متجاوز ہے۔
یہ فیصلہ آسٹریا سے تعلق رکھنے والی ای ایس نامی خاتون کے خلاف پیغمبرِ اسلام ﷺ کے بارے میں توہین آمیز کلمات کہنے پر سزا کے فیصلے کی اپیل پر صادر کیا گیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا تھا کہ اس کی وجہ سے تعصب کو ہوا مل سکتی ہے اور اس سے مذہبی امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
عدالت نے پیغمبرِ اسلام ﷺ کے بارے میں توہین آمیز کلمات کہنے والی خاتون کی سزا کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ ان کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News