
ایران پر جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے عالمی طاقتوں کا دباؤ جاری ہے۔ امریکا نے ایران پر عائد پابندیاں سخت کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے بینکوں کو ایران سے کاروبار کرنے سے منع کر دیا۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے آج جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا ایران پر عائد جوہری پابندیوں کو مزید سخت کرنے جا رہا ہے۔
حالیہ جاری امریکا ایران جوہری مذاکرات میں 2015 میں ہوئے معاہدے کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔ گرچہ فریقین ابھی کسی نتیجے پہ نہیں پہنچ سکے ہیں مگر امریکا کی جانب سے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اگلے ہفتے سینئر امریکی حکام پر مشتمل ایک وفد کے متحدہ عرب امارات دورے کا امکان ہے جو ایران پر عائد نئی پابندیوں کے حوالے سے اماراتی بینکوں کو تنبیہہ جاری کرے گا۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی وفد ایران سے اربوں ڈالر کا کاروبار کرنے والی امارات کی پیٹروکیمیکل کمپنیوں اور دیگر فرم کے حکام سے بھی ملاقات کرے گا۔ امریکی وفد میں فارن ایسیٹس کنٹرول کے ٹریژری آفس کی سربراہ اینڈریا گاکی شامل ہوں گی۔
وال اسٹریٹ جرنل نے مزید امکان ظاہر کیا ہے کہ امریکا ایران کو جوہری معاہدے کی بحالی پر مجبور کرنے کے لیے متعدد دیگر ممالک کو بھی وفود بھیج سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریا کے شہر ویانا میں امریکا ایران جوہری مذاکرات جاری ہیں جو ابھی تک بے نتیجہ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News