
نیپیداو: میانمار میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لاپتہ افراد کے بچنے کے امکانات بہت کم ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کی ریاست کاچین میں قیمتی پتھروں سے بھرے علاقے حپاکانٹ میں کان کنی جاری تھی کہ اس دوران شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوگئی۔
لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کان کن میں کام کرنے والے 70 سے زائد کان کن لاپتہ ہوگئے تھے جس میں سے کم از کم 25 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جبکہ ایک اندازے کے مطابق 50 دیگر ابھی تک لاپتہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میانمار میں لینڈ سلائیڈنگ سے 70 افراد لاپتہ
رسیکیو اہلکار کے مطابق رات بھر کی امدادی کارروائیوں کو ایک ہلاکت کی تصدیق کے ساتھ روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ میانمار دنیا میں جیڈ کا سب سے بڑا ذریعہ ہے لیکن اس کی کانوں نے گزشتہ برسوں میں متعدد حادثات دیکھے ہیں۔
دوسری جانب حپاکانٹ میں جیڈ کان کنی پر پابندی ہے لیکن مقامی لوگ غربت اور روزگار میں کمی کی وجہ سے غیر قانونی طور پر داخل ہوتے ہیں جبکہ کچھ دن پہلے بھی کم از کم 10 غیر ہنر مند کان کن حپاکانٹ میں جیڈ بلاک میں لینڈ سلائیڈنگ میں لاپتہ ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: میانمار کی فوج کے ہاتھوں منظم قتلِ عام کا انکشاف، 40 بے گناہ قتل
رواں سال بھی 160 افراد حپاکانٹ میں کان کنی کا فضلہ جھیل میں گرنے کے بعد ہلاک ہوئے تھے۔
ان حادثات سے بچنے لے لیے 2018 میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کا ایک نیا قانون منظور کیا گیا تھا، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس بہت کم انسپکٹرز ہیں جن کے پاس غیر قانونی طریقوں کو روکنے کے لیے محدود اختیارات ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News