
یورپی یونین نے بلاک کے قانون کو نظر انداز کرنے اور عدالتی آزادی کو مجروح کرنے پر پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ کے خلاف کارروائی کا آغاز پولستانی آئینی ٹریبونل کے اس فیصلے کے خلاف کیا گیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ یورپی قانون پولستانی قانون سے مطابقت نہیں رکھتے۔
یورپی یونین کے کمیشن کا کہنا ہے کہ آئینی ٹربیونل کے یہ فیصلہ خود مختاری اور یونین کے قانون کے یکساں اطلاق کے عمومی اصولوں اور یورپی یونین کی عدالت انصاف کے فیصلوں کے خلاف ہے۔
کمیشن کی طرف سے قانونی کارروائی وارسا کے ساتھ قانون کی حکمرانی پر ہونے والے تنازعہ کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے جو پولینڈ کی حکمران قوم پرست پی آئی ایس پارٹی کے 2015 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ہوا تھا ۔
اس تصادم کے نتیجے میں پولینڈ کو یورپی یونین کے ریکوری فنڈز سے اربوں یورو کی ریلیز میں تاخیر بھی ہوئی ہے ۔
اس حوالے سے کمیشن کا کہنا ہے کہ پولینڈ کی عدالتیں سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد نہیں ہیں جس کے باعث فنڈز کے غلط استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب قانونی کارروائی کے آغاز پر پولینڈ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
پولینڈ کے وزیر اعظم میٹیوز موراویکی کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کا فیصلہ’بیوروکریٹک مرکزیت‘کے رجحان کی عکاسی کرتا ہے جسے روکنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News