
نئی دہلی: بھارت میں کسانوں نے سڑکوں کے بعد ریلوے لائنوں پر دھرنے شروع کردیے ہیں جس کی وجہ ٹرینوں کی آمدو رفت بھی شدید متاثر ہوگئی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب میں کسانوں کی جانب سے ریلوے لائنوں پر دھرنے جاری ہیں جس کا آج دوسرا روز ہے جبکہ کسان رہنما ستنام سنگھ کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق کسان رہنما کا کہنا تھا کہ 28 ستمبر کو وزیر اعلی پنجاب چرنجیت جیت سنگھ چنی سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے ہمارے مطالبات پورے کرنے کا یقین دلایا تھا لیکن بعد ازاں ریاستی اداروں نے ان پر عمل در آمد بند کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے ہاتھوں منہ کی کھانے والی مودی سرکار اب سرکاری بینکوں کے پیچھے
واضح رہے کہ بھارتی کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کو دیے جانے والے قرضے مکمل طور پر معاف کیے جائیں اور گزشتہ احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے کسانوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ گزشتہ احتجاج میں شامل افراد کے خلاف کیسز کو واپس لیا جائے اور فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کے ضمن میں فی ایکڑ 50 ہزار روپے ادا کیے جائیں۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق احتجاج کے باعث 156 ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے جس میں 84 ٹرینوں کو معطل اور 69 ٹرینوں کے سفر کو محدود کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کی 56 انچ چھاتی سکڑ گئی، کسانوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے
خیال رہے کہ رپورٹس کے مطابق کسان رہنما نے احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے جبکہ اس وقت کسانوں نے ترن تاران، فیروز پور، ہوشیار پور اور امرتسر میں ٹرین کی پٹریوں پر دھرنا دے رکھا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News