
شمالی کوریا میں لیڈر کم جونگ اِل کی برسی کے موقع پر ہنسنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت نے کم جونگ اِل کی برسی کے موقع پر خوشی کے اظہار کے کسی بھی طریقے پر پابندی عائد کردی ہے۔
کم جونگ اِل نے 1994 سے لے کر 2011 میں اپنی موت تک شمالی کوریا پر حکومت کی اور اس کے بعد ان کے تیسرے اور سب سے چھوٹے بیٹے و موجودہ رہنما کم جونگ اُن نے ان کی جگہ لی۔
اب حکومت کی جانب سے ان کی موت کے دس سال بعد شمالی کوریا کے باشندوں کو 11 روزہ سوگ منانے پر مجبور کیا جا رہا ہے جس میں انہیں ہنسنے یا شراب پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
شمال مشرقی سرحدی شہر سینوئجو سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے ایک ریڈیو چینل کو بتایا کہ سوگ کے دوران ہمیں شراب پینے،ہنسنے اور تفریحی سرگرمیاں انجام دینے سے منع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہےکہ شمالی کوریا کے شہریوں کو کم جونگ اِل کی 17 دسمبر کو برسی کے موقع پر گروسری کی خریداری کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔
اس شخص نے مزید کہا کہ ماضی میں بہت سے لوگ جو سوگ کے دوران شراب پیتے ہوئے یا نشہ کرتے ہوئے پائے گئے تھے انہیں گرفتار کرلیا گیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے، اس کے بعد ان لوگوں کو پھر کبھی نہیں دیکھا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں تک کہ اگر آپ کے خاندان کا کوئی فرد سوگ کے دوران مر جاتا ہے، تو بھی آپ کو اونچی آواز میں رونے کی اجازت نہیں ہے اور لاش کو سوگ ختم ہونے کے بعد ہی باہر نکالنے کی اجازت ملے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News