
آج سالانہ نیوزکانفرنس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ اگلے ماہ سے جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم روس کو نیٹو سے فوری اور ٹھوس اقدامات کی توقع ہے۔
پیوٹن نے کہا کہ اُنہوں نے مغربی ممالک کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ نیٹو کی مشرق کی جانب کسی بھی طرح کی پیش قدمی روس کے لیے ناقابل قبول ہوگی۔
گزشتہ ہفتے روس نے سکیورٹی کے حوالے سے ایک مسودہ پیش کیا تھا جس میں نیٹو سے کہا گیا تھا کہ وہ یوکرائن یا سابقہ سوویت ریاستوں کو اپنی رکنیت دینے سے گریز کرے اور وسطی و مشرقی یورپ میں اپنی عسکری سرگرمیاں بند کرے۔
صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ کیا ہم امریکی سرحدوں کے قریب میزائل نصب کر رہے ہیں؟ نہیں، بلکہ امریکا ہمارے گھر کو اپنے میزائلوں کے نشانے پہ رکھے ہوئے ہے۔ تو کیا یہ غلط مطالبہ ہے کہ ہمارے گھر کے قریب کوئی حملہ آور نظام نہ لگایا جائے؟ امریکیوں کو کیسا لگے گا اگر ہم کینیڈا کے قریب یا میکسیکو میں میزائل نصب کردیں؟
اِس وقت یوکرائنی سرحد کے قریب روسی فوج کی بھاری نفری کی موجودگی کی وجہ سے روس اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔
مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ روس یوکرائن پر حملہ کرسکتا ہے جبکہ پیوٹن ایسے کسی بھی منصوبے کے حوالے سے خبروں کو مسترد کرتے ہیں۔
آج جب نیوز کانفرنس کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ خود ضمانت دیتے ہیں کہ یوکرائن پر حملہ نہیں کریں گے تو اس پر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ضمانت آپ کو دینی ہے اور دینی بھی فوری ہے۔ آپ بے سود بات چیت کو دہائیوں تک طول نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب امریکا اور اتحادی ممالک یوکرائن کے حوالے سے ضمانتیں دینے سے صاف انکار کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News