
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اضافی آمدنی کے لیے ٹیکسی بھی چلائی۔
سوویت یونین کی خفیہ سکیورٹی سروسز ’’کے جی بی‘‘ کے سابق ایجنٹ پیوٹن جو پہلے بھی کئی مواقع پر سوویت یونین کے زوال پر افسوس کا اظہار کرچکے ہیں، نے کہا کہ تین دہائیاں قبل ہونے والا سوویت یونین کا زوال اکثر شہریوں کے لیے ایک المیہ ہے۔
واضح رہے کہ سوویت یونین کا خاتمہ اپنے ساتھ شدید معاشی عدم استحکام کا دور لے کر آیا جس نے بہت سے لوگوں کو غربت میں دھنسا دیا تھا۔ اس کے بعد نئی آزاد ریاست روس، کمیونزم سے سرمایہ داری نظام پر منتقل ہوگئی تھی۔
روس کی سرکاری خبر ایجنسی آر آئی اے نووستی نے نشریاتی ادارے چینل ون کی آنے والی دستاویزی فلم ’’روس، حالیہ تاریخ‘‘ کے اقتباسات رپورٹ کیے ہیں۔ اِس دستاویزی فلم میں روسی صدر کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ آخر سوویت یونین کا انہدام کیا ہے؟ یہ سوویت یونین کے نام سے ’’تاریخی روس‘‘ کا انہدام ہے۔
دستاویزی فلم کے اقتباسات سے رپورٹنگ کرتے ہوئے آر آئی اے نووستی نے کہا کہ پیوٹن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے کبھی کبھار ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے۔ پیوٹن نے کہا کہ بعض اوقات مجھے اضافی رقم کمانا پڑتی تھی۔
بطور وفادار سرکاری ملازم، پیوٹن سوویت یونین کے انہدام پر خاصے مایوس تھے۔ ایک موقع پر انہوں نے سوویت یونین کے خاتمے کو 20 ویں صدی کی سب سے بڑی جغرافیائی سیاسی تباہی بھی قرار دیا۔
صدر پیوٹن سابق سوویت ممالک میں مغربی فوجی عزائم کی توسیع کے بارے میں کافی حساس ہیں۔ روس نے رواں ہفتے نیٹو سے جارجیا اور یوکرائن کے لیے اپنے دروازے کھولنے کے 2008 کے فیصلے کو باضابطہ طور پر ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
روس سوویت یونین کا مرکز تھا جس میں بالٹک سے لے کر وسطی ایشیا تک 15 ریاستیں شامل تھیں۔ 1991 میں معاشی عدم استحکام کی وجہ سے سوویت یونین ٹوٹ گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News