انڈونیشیا: آتش فشاں پہاڑ ’’سیمیرو‘‘ پھٹنے سے ہزاروں افراد کی نقل مکانی
انڈونیشیا کے صوبے مشرقی جاوا میں واقع آتش فشاں پہاڑ ’’ماؤنٹ سیمیرو‘‘ کے پھٹنے کی وجہ سے کم از کم ایک شخص جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے جبکہ ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (بی این پی بی) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔ پھٹنے والے آتش فشاں پہاڑ کے دھویں اور راکھ نے قریبی علاقوں کو ڈھک لیا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (بی این پی بی) کی جانب سے جاری کی گئی وڈیو میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد مقامی افراد کو جان بچا کر بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
16.50
BPBD Provinsi Jatim dan BPBD Lumajang telah menuju lokasi untuk melakukan assesment dan evakuasi warga di sekitar Gunung Semeru. Silahkan mention jika ada yang dilokasi@PRB_BNPB pic.twitter.com/DYj8qIW23uAdvertisement— jogjaupdate.com (@JogjaUpdate) December 4, 2021
امدادی کارکن مقامی باشندوں کو نکالنے کے لیے پہنچے کیونکہ لاوا قریبی دیہات تک پہنچ گیا اور مشرقی جاوا میں لوماجنگ ریجنسی میں ایک پل کو تباہ کر دیا۔
انڈونیشیا بحرالکاہل کے ’’رنگ آف فائر‘‘ پر واقع ہے جہاں براعظمی پلیٹوں کے ملنے سے آتش فشاں اور زلزلے کی تیز رفتار سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں۔ انڈونیشیا میں اس وقت تقریباً 130 کے قریب فعال آتش فشاں موجود ہیں۔
2018 کے آخر میں جاوا اور سماٹرا جزائر کے درمیان آبنائے میں ایک آتش فشاں پھٹ پڑا تھا جس کے باعث زیرِ آب لینڈ سلائڈنگ اور سونامی نے 400 سے زائد افراد کی جانیں لے لی تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News