
جرمنی میں طبی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ کے بڑھتے کیسز کے باعث نظامِ صحت شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
متعدی امراض کے روک تھام کے وفاقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ لوتھر ہائینز ویلر نے کہا ہے کہ کرسمس کے موقع پر کورونا کی نئی قسم اومیکرون تیزی سے پھیل سکتی ہے اس لیے عوام احتیاط برتیں۔
لوتھر ویلر نے کہا کہ جس انداز سے امیکرون پھیل رہا ہے اگر احتیاط نہ برتی گئی تو جنوری کے وسط تک یہ جرمنی کے نظام صحت پر بڑا بوجھ بن جائے گا۔
رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے کہا کہ کرسمس اور نئے سال کے مواقع پر جرمن عوام کو زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انفیکشن کی چین توڑی جا سکے۔
رواں ہفتے جرمن حکومت نے سخت قواعد و ضوابط منظور کیے ہیں جن پر کرسمس کی تعطیلات کے بعد 28 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا۔ جرمن پارلیمنٹ ان پابندیوں کے علاوہ کورونا ویکسین کو لازمی قرار دینے پر بھی بحث کرے گی۔
دوسری جانب یورپی ممالک میں پابندیوں اور ویکسین کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
جرمنی میں بھی ویکسین اور پابندیوں کے خلاف مختلف شہروں میں کئی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جبکہ منہائم میں مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں جن کے نتیجے میں 13 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
گزشتہ روز میونخ میں ایک بڑا مظاہرہ ہوا جس میں شامل افراد نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ایک پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا جبکہ 11 مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کے علاوہ مرچوں کا اسپرے بھی کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News