
عالمی سطح پر دفاعی ساز و سامان کی خریداری اور بین الاقوامی تنازعات کے حوالے سے تحقیقاتی بین الاقوامی ادارے اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اسلحے کی خریداری سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔
پوری دنیا کے کورونا وبا کی لپیٹ میں آنے کے باوجود عالمی سطح پر اسلحے اور دفاعی سامان کی خرید و فروخت کا سلسلہ کسی طرح بھی کم نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اسلحہ اور دیگر دفاعی ساز و سامان بنانے والی دنیا کی 100 بڑی کمپنیوں نے ایک سال کے دوران 531 ارب ڈالر کا منافع کمایا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے ایک سال کے دوران عالمی معیشت کے حجم میں 3 فیصد کمی ہوئی لیکن دفاعی سامان بنانے والی کمپنیوں کے مجموعی منافع میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا۔
سال 2020 کے دوران جنگی طیاروں اور میزائل بنانے والی امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے 58 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کا سامان فروخت کیا۔
ہتھیاروں کی فروخت میں چین کی کمپنیاں بھی اپنا مقام بنارہی ہیں لیکن یہ اب بھی امریکی اور یورپی کمپنیوں سے پیچھے ہیں۔
برطانیہ کی 7 اسلحہ ساز کمپنیوں نے 2020 کے دوران 37 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کا ساز و سامان بیچا جو کہ 2019 کے مقابلے میں 6.2 فیصد زیادہ ہے۔
دنیا کی 100 بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں میں 5 چینی کمپنیاں بھی شامل ہیں، جنہوں نے 2020 میں 66 ارب 80 کروڑ ڈالر سے زائد کا اسلحہ فروخت کیا، جو کہ 2019 کے مقابلے میں1.5 فیصد سے زائد ہے۔
دنیا کی بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں نے جہاں ریکارڈ منافع کمایا وہیں کچھ ممالک کی فروخت میں نمایاں کمی بھی ہوئی، جنگی طیاروں کی ڈیلوری میں تاخیر کے باعث فرانس کی سالانہ فروخت میں 7.7 فیصد کمی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق روس کی 9 بڑی کمپنیوں کی فروخت 5 فیصد کمی کے بعد 28.2 ارب ڈالر سے 26.4 ارب ڈالر پر آگئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News