یمن کے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی امدادی اداروں کی پروازیں پہنچنا شروع ہوگئیں۔
اقوام متحدہ اور عالمی امدادی تنظیموں نے ایک مرتبہ پھر یمن میں اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ عالمی ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ صنعا کا بین الاقوامی ایئر پورٹ عالمی اداروں کے لیے اب ایک بار پھر فعال ہو چکا ہے۔
حوثی باغیوں کے مطابق سعودی اتحادی فورسز کے فضائی حملوں میں اس ایئر پورٹ کو خاصا نقصان پہنچا تھا۔ حوثی باغیوں کے مطابق صنعا کے ایئر پورٹ پر نیویگیشن اور کمیونیکش آلات کی عارضی مرمت کر دی گئی ہے جس کے بعد اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو یہ ایئر پورٹ دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایک جانب یمن 2014 کے آخر سے اندرونی خلفشار کا شکار ہے اور دوسری جانب 2015 سے سعودی قیادت میں عرب عسکری اتحاد یمن میں موجود حوثی باغیوں کے خلاف زمینی و فضائی کارروائیاں کر رہا ہے جو آئے روز سعودی عرب میں راکٹ و میزائل حملے کرتے رہتے ہیں۔
اُدھر ایران نے مطالبہ کیا ہے کہ خانہ جنگی کے شکار ملک یمن میں مخلوط حکومت قائم کی جائے جس میں تمام یمنی فریقوں کی نمائندگی شامل ہو۔
ایرانی وزیرخارجہ حسین عامر عبدالہیان نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ یمن کے قومی اتحاد اور سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ یمنی تنازع کے تمام فریقوں پر مشتمل ایک قومی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ یمنی تنازع میں ایران حوثی باغیوں کی پشت پناہی کرتا ہے جبکہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب فوجی اتحاد عالمی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News