
اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان میں طالبان کو تحفظ کے لیے تقریباً 6 ملین امریکی ڈالرز ادا کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک دستاویز اور اس معاملے سے واقف ذرائع کا کے مطابق اقوام متحدہ نے طالبان (جن کے سربراہ پر اقوام متحدہ اور امریکی پابندیاں عائد اور ایف بی آئی کو مطلوب ہے) کے زیرانتظام وزارت داخلہ کے اہلکاروں کو تحفظ کے لیے تقریباً 6 ملین امریکی ڈالرز ادا کرنے کی تجویز دی ہے۔
مجوزہ رقوم اگلے سال ادا کی جائیں گی جو زیادہ تر اقوام متحدہ کی تنصیبات کی حفاظت کرنے والے طالبان جنگجوؤں کی ماہانہ اجرت پر سبسڈی دینے اور سابق امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت انہیں ماہانہ فوڈ الاؤنس فراہم کرنے کے لیے ادا کیے جائیں گے۔
یہ منصوبہ اگست میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد افغانستان میں مسلسل عدم تحفظ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی امداد کی کٹوتی کی وجہ سے فنڈز کی شدید قلت نئی حکومت کے آگے بڑھنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا یہ فرض ہے کہ وہ ان حالات میں جہاں ضروری ہو ان ریاستوں کی صلاحیت میں اضافہ کرے جہاں اقوام متحدہ کے اہلکار عدم تحفظ کے علاقوں میں کام کرتے ہیں۔
کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ مجوزہ ادائیگیوں سے یہ سوالات اٹھیں گے کہ آیا اقوام متحدہ طالبان اور ان کے سرکردہ رہنماؤں پر امریکی اور خود اپنی پابندیوں کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہا اور کیا اقوام متحدہ دوسرے مقاصد کے لیے فنڈز کی منتقلی نہ ہونے کا پتہ لگا سکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News