کابل: طالبان کے پہلے دور اقتدار میں بند ہونے والے قومی عجائب گھر کو دوبارہ عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت میں پچھلے دور اقتدار کے مقابلے میں تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں کیونکہ پچھلے دور حکومت میں طالبان نے جس عجائب گھر کو تباہ کردیا تھا، اس مرتبہ خود اس عجائب گھر کو عوام کے لیے کھول دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس عجائب گھر کو رواں سال نومبر کے مہینے میں طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت کی جانب سے اجازت کے بعد کھولا گیا تھا جس میں عوام کا رش بھی دیکھا جارہا ہے جو قیمتی اور تاریخی چیزیں دیکھنے کے لیے آرہے ہیں جبکہ اس عجائب گھر میں آنے والے افراد میں طالبان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس عجائب گھر میں ایسے نوادرات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں بنیادی طور پر قدامت پسند فکر سے متصادم ہیں جبکہ ان نوادرات میں مٹی کے برتن بھی شامل ہیں جس پر انسانوں اور جانوروں کی تصویریں بھی بنی ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عجائب گھر میں سیر کو آئی 24 سالہ لڑکی زوہل کا کہنا تھا کہ ’وہ یہاں 18 اور 19 ویں صدی کے زیورات کو دیکھنے یہاں آئی ہیں، لڑکی کا کہنا تھا کہ میں یہ دیکھنے بھی یہاں آئی ہوں کہ یہ زیورات ماضی میں پہننے والوں پر کیسے لگتے ہوں گے۔
اس حوالے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے عجائب گھر کے مہتمم عین الدین صداقت کا کہنا تھا کہ جوچیزیں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں انہیں محدود کرنے کی کوشش نہیں کی گئی جبکہ ان چیزوں میں صرف 15 سے 20 فیصد مسلم ورثا سے متعلق ہیں۔
واضح رہے کہ پچھلے دور حکومت میں طالبان نے بتوں کو تباہ کردیا تھا جن میں عجائب گھر کے بت بھی شامل تھے جبکہ اس دوران ہزاروں نوادرات لوٹے بھی گئے جن کا آج تک کوئی سراغ نہیں لگ پایا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
