
شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے میں حکومت کی حامی ملیشیا کے شدید زخمی دو ارکان آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے منگل کو طلوع فجر سے قبل اہم کارگو مرکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
شام میں 2011 سے جاری خانہ جنگی کی کیفیت کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے اس حملے میں بندرگاہ پر موجود کنٹینرز میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آتشزدگی کے باعث بھاری نقصان کی اطلاع بھی ملی تھی۔
شام میں خدمات انجام دینے والی برطانیہ کی ہیومن رائٹس تنظیم کے مطابق بندرگاہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں حکومت کی حامی ملیشیا کے دو ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق انہیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔
اسرائیلی حملے میں شامی حکومت کی حامی ملیشیا کے تین دیگر افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے میں جن کنٹینرز کو نقصان پہنچا ہے ان میں گاڑیوں کا انجن آئل اور مختلف قسم کے اسپیئر پارٹس لدے ہوئے تھے۔
شامی حکومت کے اتحادی ایران نے فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں غیر انسانی،غیر اخلاقی اور اسرائیل کی جانب سے خطے میں بحران کو ہوا دینے کے مُترادف قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News