
اومیکرون وائرس سے ہونے والی پہلی موت کی تصدیق کے بعد برطانیہ بھر میں عوام نے بوسٹر شاٹ کے لیے ویکسینیشن سینٹرز پر ہلا بول دیا۔
گزشتہ روز سے ملک بھر کے ویکسینیشن سینٹرز پرعوام کی لمبی قطاریں نظر آ رہی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اتوار کی شام ٹیلی ویژن پر بالغ شہریوں کو اومیکرون وائرس سے بچاؤ کے لیے بوسٹر شاٹ لگوانے کی ہدایت کی تھی اور ہدف مقرر کیا تھا کہ دسمبر کے آخر تک تمام بالغ افراد کو ویکسین کی تیسری خوراک یا بوسٹر شاٹ لگا دیے جائیں گے۔
برطانوی محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر دوسرے تیسرے روز اومیکرون کیسز کی تعداد دگنی ہو رہی ہے اور اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو اومیکرون ڈیلٹا وائرس کی جگہ لے لے گا۔
سیکرٹری صحت ساجد خان نے بھی گزشتہ روز اراکین پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ اڑتالیس گھنٹوں میں اومیکرون لندن بھر میں پھیل جائے گا۔
اگرچہ اب یہ تسلیم کرلیا گیا ہے کہ اومیکرون گزشتہ ویریئنٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس ہے مگر یہ اب تک غیر واضح ہے کہ یہ کتنا مہلک ہے اور کیا برطانیہ کا سرکاری نظامِ صحت اِس وائرس کی متوقع لہر کا سامنا کرنے کے لیے کافی ثابت ہو پائے گا۔
جنوبی افریقا سے اومیکرون وائرس کو دریافت ہوئے ابھی بمشکل دو ہفتے ہی ہوئے ہیں اور برطانیہ میں اِس سے متاثرہ دس مریض اسپتال پہنچ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News