
ایران امریکی کے دباؤ کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے جوہری پروگرام کے لیے سینٹری فیوج بنانے والی ورکشاپ میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے مانیٹرنگ کیمرے لگانے پر تیار ہوگیا۔
اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے ادارے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے گزشتہ روز ایران کے ساتھ سینٹری فیوج ورکشاپ میں نگران کیمروں کو تبدیل کرنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایران کے اس اقدام کو جوہری مذاکرات میں پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اس سے قبل امریکا نے آئی اے ای اے کے اجلاس میں ایران کو دھمکی دی تھی اگر اس نے اپنا رویہ نہ بدلا تو کارروائی کی جائے گی اور ویانا مذاکرات بھی ختم کردیے جائیں گے۔
ایران نے آئی اے ای اے کو کیمرے اور ڈیٹا اسٹوریج میڈیا جس میں ان کی وڈیو موجود تھی، کو دیکھنے کی اجازت دے دی ہے سوائے اس کیمرے کے جس میں تباہ شدہ کیمرے کی فوٹیج موجود تھی۔
آئی اے ای اے اور مغربی طاقتوں نے ایران سے اس کیمرے کے ڈیٹا تک رسائی کا مطالبہ کیا تھا تاہم آج ہونے والے معاہدے میں لاپتا فوٹیج کے بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے گزشتہ جمعرات کو ویانا میں دوبارہ مذاکرات شروع ہوئے تھے جس کے تحت ایران نے پابندیوں میں نرمی کے بدلے آئی اے ای اے کی نگرانی میں اپنی جوہری صلاحیتوں کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
پیر کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے سفارت کاروں نے کہا تھا کہ حقیقی مذاکرات ابھی شروع ہونا باقی ہیں۔
ایران کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ٹیسا کرج کمپلیکس میں لگائے گئے کیمرے جون میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں تباہ ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد ایران نے تمام کیمرے ہٹا دیے تھے اور ایجنسی کو مزید کیمرے لگانے اور تبدیل کرنے سے روک دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News