برطانیہ میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد ریکارڈ 14 لاکھ تک پہنچ گئی جو آبادی کے لحاظ سے ہر 50 میں سے ایک شخص کے برابر ہے۔
برطانیہ میں 12 لاکھ، اسکاٹ لینڈ میں 76 ہزار، ویلز میں 54 ہزار اور شمالی آئرلینڈ میں 38 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔

برطانیہ کے قومی ادارہ برائے اعداد و شمار (او این ایس) کے اندازے کے مطابق 13 لاکھ 70 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوچکے تھے۔
کنگز کالج لندن کے سائنسدانوں کے مطابق 20 دسمبر تک ختم ہونے والے ہفتے میں یومیہ 1 لاکھ 44 ہزار 2 سو 84 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ برطانیہ میں گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد 92 ہزار 9 سو 53 ریکارڈ کی گئی تھی۔

کنگز کالج کے پروفیسر ٹم اسپیکٹر کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اعداد و شمار پریشان کن ہیں تاہم زیادہ تر کیسز میں علامات کم خطرناک پائی گئیں۔ اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ہفتے رپورٹ ہوئے کیسز میں سے نصف اومیکرون ویریئنٹ سے متاثرہ تھے۔
برطانیہ کے قومی ادارہ برائے اعداد و شمار (او این ایس) نے دعویٰ کیا ہے کہ 27 ہزار افراد کے بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹ پر مبنی نتائج کے مطابق 95 فیصد بالغ افراد میں کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز موجود ہیں۔
برطانیہ، اسکاٹ لینڈ اور جنوبی افریقا میں ہونے والی ریسرچ میں اومیکرون ویریئنٹ کے کم خطرناک ہونے اور گزشتہ ویریئنٹ ڈیلٹا کی نسبت شدید بیماری کے خطرے سے 69 فیصد کم ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید خان نے آج اِن شواہد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے سال کے موقع پر لاک ڈاؤن سے بچا جا سکتا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کے دفتر ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ اگلے ہفتے تک کورونا پابندیوں میں سختی نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
