
یوکرائن تنازع دن بہ دن گمبھیر رُخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ روس اور مغربی اتحاد روزانہ کی بنیاد پر ایک دوسرے کے خلاف کوئی نہ کوئی بیان داغ رہے ہیں۔
روس نے حال ہی میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدر پیوٹن پر ذاتی حیثیت میں پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی کے جواب میں کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ تباہ کن ہوگا۔
روسی صدر دفتر کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن پر ذاتی نوعیت کی پابندیاں تباہ کن ثابت ہوں گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ یوکرائن پر حملے کے نتیجے میں پیوٹن کو بھی پابندیوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے تاہم روسی صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایسی پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ یہ یوکرائنی بحران کے حل میں مزید رکاوٹیں ڈال دیں گی۔
دوسری جانب روسی بحری بیڑے بحراسود پہنچ گئے ہیں۔ روس کی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق 20 سے زائد جنگی بحری جہاز فوجی مشقوں کے لیے بحر اسود میں داخل ہوگئے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع کی طرف سے 24 جنوری کو بھی 20 روسی جنگی بحری جہازوں کے فوجی مشقوں کے لیے بحیرہ بالٹک میں داخل ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔
روسی وزارت دفاع کی جانب سے 20 جنوری کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ روسی بحری بیڑہ جنوری اور فروری کے مہینوں میں اپنی ذمے داری کے مطابق تمام علاقوں میں فوجی مشقیں کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News