
شمالی کوریا نے آج اس بات کا عندیہ ظاہر کیا ہے کہ وہ جوہری اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ویب سائٹ کے سی این اے کے مطابق شمالی کوریا امریکا کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے پُرعزم ہے اور اس کے لیے وہ عارضی طور پر معطل شدہ تمام سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے پر غور کر رہا ہے۔
شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات پر اپنی خود ساختہ پابندی پر عمل پیرا ہے اور اس نے 2017ء سے جوہری ہتھیاروں یا طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلیسٹک میزائلوں کا تجربہ نہیں کیا ہے۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اِس دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تین بار ملاقات کی تھی جس کے بعد سے بات چیت کا سلسلہ بھی ختم ہوگیا۔ حالیہ دنوں میں کئی میزائل تجربات کی وجہ سے شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے رواں ماہ مختلف نوعیت کے چار میزائل تجربات کیے گئے ہیں۔ امریکا نے گزشتہ ہفتے نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جسے شمالی کوریا نے امریکا کی اشتعال انگیزی قرار دیا اور ردعمل میں ہتھیاروں کے تجربات میں اضافہ کر دیا۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق کم جونگ اُن نے گزشتہ روز پالیسی امور پر مشاورت کے لیے حکمراں جماعت کے پولٹ بیورو کا ایک اجلاس طلب کیا تھا جس میں امریکی پالیسی پر جوابی اقدامات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال ہوا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکا کی مخاصمانہ پالیسی اور اس کی جانب سے فوجی کارروائی کا خطرہ سرخ لکیر تک پہنچ گیا ہے جسے اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News