Advertisement
Advertisement
Advertisement

بھارت میں مسلم نسل کُشی سے مسلمانوں کا خاتمہ قریب ہے، جینو سائیڈ واچ

Now Reading:

بھارت میں مسلم نسل کُشی سے مسلمانوں کا خاتمہ قریب ہے، جینو سائیڈ واچ

امریکی ادارے ’’جینوسائیڈ واچ‘‘ نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارت میں جاری مُسلم نسل کُشی کے سبب بھارتی مسلمانوں کا صفایا بہت قریب پہنچ چکا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اِس پر بہت خوش ہوں گے۔

اقوام متحدہ میں امریکی مشاورتی غیر منافع بخش تنظیم ’’جسٹس فار آل‘‘ کی جانب سے رواں ہفتے منعقدہ ایک ورچوئل عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ادارے جینوسائیڈ واچ کے بانی پروفیسر گریگوری اسٹینٹن نے کہا کہ بھارت نسل کُشی کے آٹھویں مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور مسلم کمیونٹی کا مکمل صفایا صرف ایک قدم دور ہے۔

پروفیسر اسٹینٹن نے وزیراعظم نریندر مودی کے ہندو قوم پرست تنظیم آر ایس ایس سے تعلق پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس اپنے قیام سے ہی نفرت پھیلا رہی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ایک نازی تنظیم ہے جو ہٹلر کی تعریف کرتی ہے۔

Advertisement

تاہم ہندو قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اس طرح کے خیالات کو لغو اور بے بنیاد قرار دیتی ہے۔

بی جے پی کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ پروفیسر راکیش سنہا کا کہنا ہے کہ بھارت میں مذہبی رواداری کی ہزاروں سال پرانی تاریخ ہے اور نسل کُشی کا لفظ ہندو تہذیب و ثقافت اور قوم پرست حکومت کے لغت میں موجود ہی نہیں، ایسے بیانات کو اہمیت دینے کا مقصد صرف ہندو تہذیب و ثقافت کو بدنام کرنا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی شہر ہردوار میں ایک ’’ہندو دھرم سنسد‘‘ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں ہندو مذہبی رہنماؤں نے ہندوؤں سے مسلمانوں کا نسلی صفایا کرنے کی اپیل کی تھی۔

بھارت میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کوئی نئی بات نہیں، ملک میں ہزاروں فرقہ وارانہ فسادات اور مسلمانوں کے قتل عام تک ہو چکے ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مذہبی اِجلاس میں 20 لاکھ مسلمانوں کی نسل کُشی کے لیے کھلم کھلا اپیل کی گئی ہو۔

Advertisement

دنیا بھر کے ساتھ ساتھ خود بھارت کے باشعور طبقے نے بھی دھرم سنسد کی اپیل کی مذمت کی اور ایک ہیش ٹیگ مہم چلا کر مسلمانوں کے قتل عام کی دھمکی دینے والوں کے خلاف مودی حکومت سے فوری اور سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ اِس لحاظ سے انتہائی سنگین بات ہے کہ یہ اپیل عام سادھو سنت یا سیاسی رہنما نے نہیں بلکہ بھارت کے مختلف حصوں کے ’’اکھاڑوں‘‘ کے مہامنڈ یلیشوروں نے کی ہے۔

اکھاڑہ ہندو مذہب کے ماننے والوں کا ایک گروپ ہے جسے آٹھویں صدی میں ہندو دھرم کے فروغ کے لیے قائم کیا تھا۔ اِس وقت 13 معروف اکھاڑے ہیں جن کے سربراہ ’’مہامنڈ یلیشور‘‘ کہلاتے ہیں اور ہندو ان سے غیر معمولی عقیدت رکھتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کانگو، دو کشتیوں کے خوفناک حادثات، 190 سے زائد افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
عالمی برداری دوہرا معیار ترک کر کے اسرائیل کو جرائم پر سزا دے، قطری وزیراعظم
صدر زرداری کا چین کے ایئرکرافٹ کمپلیکس کا تاریخی دورہ
قطر پر حملہ: ٹرمپ ناخوش، مگر اسرائیل سے تعلقات مضبوط رہیں گے، امریکی وزیر خارجہ
روس پر پابندیاں: صدر ٹرمپ نے نیٹو ممالک کیلئے شرط رکھ دی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر