
امریکی ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے داخلے ایک نئی بلندی کو چھو رہے ہیں۔
امریکا میں جمعرات کو 6 لاکھ 62 ہزار نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جو یومیہ کیسز میں اب تک کا چوتھا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔
روئٹرز کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی ہسپتالوں میں مریضوں کی آمد پچھلے سال جنوری میں قائم ہوئے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے کیونکہ انتہائی متعدی اومیکرون وائرس مریضوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ کر رہا ہے۔
دسمبر کے آخر سے ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون وائرس نے امریکا میں ڈیلٹا وائرس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے حالآنکہ ماہرین نے اومیکرون کو ممکنہ طور پر کم مہلک وائرس قرار دیا تھا۔
امریکا میں جمعرات کو رپورٹ ہوئے 6 لاکھ 62 ہزار نئے کورونا کیسز سے صرف تین دن پہلے ہی تقریباً 10 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
رائٹرز کے مطابق امریکی ریاستوں ڈیلاویئر، الینوائے، میری لینڈ، پنسلوانیا، اوہائیو، ورمونٹ اور واشنگٹن ڈی سی سبھی نے حالیہ دنوں میں ہسپتال میں داخل ہونے والے کورونا مریضوں کی ریکارڈ تعداد کی اطلاع دی ہے۔
امریکی اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد 1 لاکھ 23 ہزار تک پہنچ گئی ہے جس سے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ شرح پچھلے سال کے 1 لاکھ 32 ہزار کے ریکارڈ کو توڑ دے گی جبکہ اموات کی شرح 14 سو پر برقرار ہے جو گزشتہ برس سے کم ہے۔
بڑھتے ہوئے کورونا کیسز نے تقریباً نصف امریکی ریاستوں کے ہسپتالوں کو عمومی سرجریز ملتوی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے گزشتہ روز 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے موڈرنا ویکسین کی ابتدائی اور بوسٹر ڈوز کے درمیان وقفے کو ایک ماہ کم کرکے پانچ ماہ کر دیا ہے۔
اِس سے پیشتر فائزر ویکسین کے لیے بھی وقفہ کم کرکے پانچ ماہ کیا جا چکا ہے جبکہ فائزر بوسٹر شاٹ 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں میں بھی استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News