یوکرائن کے مسئلے پر بات کرنے کے لیے امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا ہے جس کی وجہ روس کا خطرناک رویہ بتایا گیا ہے۔
امریکا کی اقوام متحدہ میں سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد روسی فوجی یوکرائن کی سرحد پر موجود ہیں اور روس یوکرائن میں عدم استحکام کی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث ہے جس سے بین الاقوامی امن، دفاع اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو واضح خطرہ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ 15 رکنی سلامتی کونسل کو چاہیے کہ حقائق پر غور کرے اور روس کے یوکرائن پر حملے کی صورت میں اس بات کو دیکھے کہ یوکرائن، روس اور یورپ کا کیا کچھ داؤ پر لگے گا۔
لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ روسی حملے کے خطرے میں اضافے کی وجہ سے سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سلامتی سے متعلق اہم مسئلے کا سامنا ہے اور اس کی وجہ روس کا یوکرائن کے حوالے سے خطرناک رویہ، سرحدوں اور بیلا روس میں فوج میں اضافہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتظار کرنے کا وقت نہیں ہے، سلامتی کونسل کو مکمل توجہ دینے کی ضرورت ہے اور ہم پیر کو براہِ راست اجلاس کی امید کر رہے ہیں۔
رومانیہ رپبلک ٹیلیویژن کو انٹرویو میں لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس روس کو بے نقاب کرنے کا موقع ہوگا۔ چونکہ روس کے پاس ویٹو پاور ہے اس لیے اسے تنہا کیا جانا اہم ہوگا، اگر سلامتی کونسل نے ایسا کیا تو اس کا مطلب ہوگا کہ ہم روس کے خلاف متحد ہیں۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے ایک کی حیثیت سے روس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لائی جانے والی کسی بھی قرارداد پر ویٹو پاور حاصل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
