بھارت میں شدید غم و غصے کے بعد مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کرنے والی ویب سائٹ کو بند کردیا گیا ہے جبکہ نیلامی کرنے والے بھارتی شخص کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے 100 سے زائد مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کرنے والے 21 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی ہے البتہ اس شخص کو انجینئرنگ کا طالب علم بتایا جارہا ہے جبکہ اس شخص کا تعلق بھارت کے جنوبی شہر بنگلور سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمان خواتین کی ایک بار پھر آن لائن نیلامی
امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جبکہ اس ویب سائٹ پر 100 مسلم خواتین کی جعلی تصاویر لگائی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس ویب سائٹ کے عملی اشارے نہیں ملے جبکہ اس ویب سائٹ کا مقصد مسلم خواتین کو ہراساں و پریشان کرنا تھا۔
دوسری جانب بھارت میں ایک سال کے دوران ایسی دوسری ویب سائٹ سامنے آنے پر شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جبکہ اس ویب سائٹ کے باعث کئی صارفین کی بھی دل آزاری ہوئی ہے۔
بھارت میں اپوزیشن کے ایک کانگریس کے رکن ششی تھرور نے اس ویب سائٹ کے ذمہ دار ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں مسلمان خواتین کے برقع اور مدارس پر پابندی
ششی تھرور کا کہنا تھا کہ پولیس کو اس پر فوری ایکشن لینا چاہئیے کیونکہ یہ سائبر کرائم ہے جبکہ اس کیس میں ذمہ دار ملزمان کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔
واضح رہے کہ اس جعلی ویب سائٹ پر پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اور بھارتی اداکار شبانہ اعظمی کو بھی نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں بھارت میں مسلمان خاتون صحافی عصمت آرا کو بھی نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا جس پر مسلمان خاتون صحافی عصمت آرا کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ آپ کو مسلمان ہونے کے ناطے اپنے نئے سال کا آغاز اس نفرت کے احساس اور خوف کے ساتھ کرنا پڑے‘۔
AdvertisementIt is very sad that as a Muslim woman you have to start your new year with this sense of fear & disgust. Of course it goes without saying that I am not the only one being targeted in this new version of #sullideals. Screenshot sent by a friend this morning.
Happy new year. pic.twitter.com/pHuzuRrNXR
— Ismat Ara (@IsmatAraa) January 1, 2022
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
