ایک نو سالہ بچہ ’کووڈ آئی‘ نامی بیماری کی وجہ نابینا ہوتے ہوتے رہ گیا۔ بیماری کی وجہ سے بچے نے کرسمس کا تہوار اسپتال میں گزارا۔
زیک مورے نامی بچے کے کووڈ مثبت آنے کے ایک ہفتے سے کم کے عرصے میں اس کی بائی آنکھ کی بینائی جانے لگی۔
زیک کی بینائی مکمل طور پر چلے جانے کے بعد ان کی آنکھ میں بیکٹیریل انفیکشن کی تشخیص ہوئی۔
برطانیہ کے شہر برسٹل کا رہائیشی زیک اب مکمل طور پر صحت یاب ہے لیکن اس کا خاندان دیگر افراد کو متنبہ کر رہا ہے کہ اگر یہ انفیکشن گہرا ہو گیا تو یہ اندھے پن کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
لڑکے کی والدہ اینجلا کا کہنا تھا کہ بچے کی آنکھ ایسے لگ رہی تھی جیسے پھٹ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ آنکھ کو کھال کھینچے بغیر نہیں کھول سکتا تھا۔ اس کی آنکھ بہت زیادہ سوجی ہوئی تھی۔
زیک کی آنکھ کے ساتھ مسئلہ 16 دسمبر کو اپنی والدہ اور چار بہن بھائیوں سمیت کووڈ مثبت آنے کے بعد سے شروع ہوا۔
بچہ سردی جیسی علامات میں مبتلا ہوا اور اس نے علیحدگی کا عرصہ گھر پر کمپیوٹر گیمز کھیل کر گزارا۔
لیکن 22 دسمبر کو جب اس کے کووڈ کا نتیجہ دو بار منفی آیا، تب اس کی بائی آنکھ میں تکلیف ہونا شروع ہوئی۔
اینجلا کا کہنا تھا کہ ان کا خیال تھا کہ یہ سات دن تک لگا تار کمپیوٹر کھیلنے کی وجہ سے ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکن کسمس کی شام تک یہ بالکل بھی اچھا نہیں تھا۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا اور باکسنگ ڈے(کرسمس کے بعد والا دن) تک اینٹی بائیوٹک ڈرپ پر رکھا گیا۔
والدہ نے مزید کہا کہ ان (ڈاکٹروں) کا کہنا تھا کہ اگر یہ آنکھ میں زیادہ آگے تک گیا تو اس سے بینائی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ یہ وائرس کا ایک الرجک ری ایکشن ہے جو بچوں کو متاثر کرتا ہے۔
زیک کو اسپتال سے باکسنگ ڈے پر آنکھ کا ٹیسٹ کرکے یہ یقین دہانی کرنے کے بعد کہ ان کی بینائی بالکل ٹھیک ہے، اُسے ڈس چارج کر دیا.
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
