شمالی کوریا کی جانب سے آج ممکنہ طور پر ایک اور میزائل تجربہ کیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے فوجی ذرائع نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے مشرق کی جانب ایک میزائل کی آزمائش کی ہے تاہم بیان میں میزائل کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
صرف ایک ہفتے کے اندر کیے جانے والے تیسرے ٹیسٹ کے طور پر ریکارڈ کیا گیا یہ تازہ ترین میزائل تجربہ ہے۔

حالیہ تجربہ شمالی کوریا کے ہتھیاروں اور میزائل پروگرام کے لیے ساز و سامان فراہم کرنے والی 6 شمالی کوریائی اور ایک روسی فرم پر امریکا کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے کے چند دن بعد ہی کیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا امریکی پابندیوں کو کتنی سنجیدگی سے لیتا ہے۔
شمالی کوریا نے نئی امریکی پابندیوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل کی دھمکی دی تھی۔

جاپان اور جنوبی کوریا دونوں نے 11 جنوری کو اطلاع دی تھی کہ شمالی کوریا نے ممکنہ طور پر بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ دونوں ممالک نے بتایا تھا کہ یہ میزائل آواز سے 10 گنا زیادہ تیز رفتار تھا۔
شمالی کوریا کی سنٹرل نیوز ایجنسی نے 12 جنوری کو اطلاع دی تھی کہ ملک میں ایک ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے بھی اُس تجربے کا مشاہدہ کیا تھا جس میں 1000 کلومیٹر کے فاصلے پر پانی میں ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے والے ہائپر سونک میزائل کی آزمائش کی گئی تھی۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی جانب سے جاری بیان میں تفصیلات بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربہ کیا گیا ہے۔
جمعے کی صبح شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے میزائل تجربات جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکا نئی پابندیوں کے ذریعے کیشدگی کو ہوا دینا چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
