
جنگ عظیم دوم کے معمر ترین امریکی ویٹرن بدھ کے روز 112 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
لارنس این بروکس کی وفات کا اعلان امریکا کے نیشنل جنگِ عظیم دوم میوزم نے کیا جس کی تصدیق ان کی بیٹی نے کی۔ وہ امریکا کے معمر ترین شخص تھے۔
امریکی ریاست لوئیزیانا کے شہر نیو اورلینز میں قائم میوزیم کے نائب صدر کرنل پیٹ کرین کا کہنا تھا کہ جنگ عظیم دوم کے شروع میں زیادہ تر افریقن امریکی علیحدہ امریکی مسلح افواج میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہیں غیر مسلح یونٹس میں تعینات کیا گیا تھا اور ان کی ذمہ داریاں سپلائی، مینٹیننس اور ٹرانسپورٹیشن تھیں۔
کرین نے مزید کہا کہ اس کی وجہ صریحاً نسل پرستی تھی۔ اس کو کسی اور طریقے سے نہیں دیکھا جا سکتا۔
12 ستمبر 1909 کو پیدا ہونے والے لارنس بروکس اپنے اچھے حسِ مزاح، مثبت فطرت اور رحم دلی کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔
ان سے جب بھی ان کی لمبی زندگی کا راز پوچھا جاتا تو وہ اکثر ان کا جواب ’خدا کی اطاعت اور لوگوں اچھا سلوک‘ ہوتا۔
میوزیم میں ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا ’میرے دل میں کسی کے لیے کوئی تلخی نہیں ہے۔ میں بس ہر چیز خوبصورت چاہتا ہے، مکمل طور پر۔ میں چاہتا ہوں کہ لوگ خوش ہوں اور اداس نہیں۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News