
بھارت میں مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کا معاملہ، اقوام متحدہ کی بھی مذمت
بھارت میں مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کے معاملے پر اقوام متحدہ نے بھی مذمت کردی ہے۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے اقلیتی امور ڈاکٹر فرنینڈ ڈی ویرنس کا سماجی رابطے کی مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیت مسلم خواتین کو سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے ہراساں کیا جاتا ہے۔
#Minority Muslim women in #India are harassed & 'sold' in #socialmedia apps, #SulliDeals, a form of #HateSpeech, must be condemned and prosecuted as soon as they occur. All #HumanRights of minorities need to be fully & equally protected. https://t.co/A8OBQPKVAx
— UN Special Rapporteur on Minority Issues (@fernanddev) January 11, 2022
انہوں نے کہا کہ سلی ڈیلز نفرت انگیز تقریر کی ایک شکل ہے جس کی جتنی مذمت ضروری ہے اور اس کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئیے جبکہ اقلیتوں کے تمام انسانی حقوق کو مکمل اور یکساں طور پر تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میڈیا کے مطابق دہلی پولیس نے مسلم خواتین کی ایک ایپ کے ذریعے جعلی نیلامی کے معاملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو حراست میں لے لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 25 سال اومکر یشور ٹھاکر کو اندرون شہر سے گرفتار کیا ہے جبکہ اس کا لیپ ٹاپ بھی پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ نئی دہلی پولیس نے اومکریشور ٹھاکر کو اس قدر خفیہ طریقے سے گرفتار کیا ہے کہ اس سلسلے میں مقامی پولیس کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اومکریشور نامی ملزم نے مسلمان خواتین کی جعلی نیلامی کے لیے ’سُلی ڈیلز‘ نامی انٹرنیٹ ایپلی کیشن بنانے کا بھی اعتراف کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اومکریشور کا اپنے اعترافی بیان میں کہنا تھا کہ وہ ٹوئٹر پر ایک گروپ ’ٹریڈ مہاسبھا‘ کا رکن تھا جس کا مقصد مسلمان خواتین کو بدنام اور انہیں سوشل میڈیا پر ٹرول کرنا تھا۔
مبینہ ماسٹر مائنڈ نے کہا کہ اس نے ہوسٹنگ پرووائڈر کمپنی (گٹ ہب) کا ایک کوڈ بنارکھا تھا، جسے اس نے گروپ کے دیگر لوگوں کو بھی فراہم کیا تھا، اسی کوڈ کے ذریعے گروپ کے افراد نے ایپ میں مسلم خواتین کی تصویریں اپ لوڈ کی تھی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل بھارت میں ایک ایپ منظرعام پر آئی تھی جس میں بھارت کی مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دینے والی مسلم خواتین کی تصویریں اپ لوڈ کی گئی تھیں ، اس کے ساتھ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ خواتین نیلام کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن مسلم خواتین کی نیلامی، جاوید اختر مودی حکومت پر برس پڑے
اس جعلی ویب سائٹ پر پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سمیت بھارتی اداکار شبانہ اعظمی، بھارتی مسلمان صحافی عصمت آرا اور سینکڑوں خواتین کو نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ بھارت میں ایک سال کے دوران یہ دوسری ویب سائٹ سامنے آئی ہے جس میں مسلم خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News