چین نے لاطینی امریکا اور کیریبیئن رہنماؤں کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے معاشرے کے ہر شعبے سے متعلق ایک نیا معاہدہ کر لیا ہے۔ ماہرین معاہدے کو خطے کو ’ٹیک اوور‘ کرنے کا منصوبہ قرار دے رہے ہیں۔
معاہدے کے حصے کے طور پر بیجنگ نے خطے کو ’سیویلین‘ نیوکلیئر ٹیکنالوجی مہیا کرنے، پُر امن خالائی پروگرام بنانے، 5گ نیٹ ورکس بنانے اور سستے قرضے دینےاور ترقیاتی منصوبوں کو پھیلانے کے لیے مالی تعاون کرنے کا عہد کیا ہے۔
چین نے اسکول بنانے اور چینی زبان اور ثقافت سِکھانے کے لیے مالی تعاون کا عزم بھی کیا ہے۔
جبکہ دنیا کے دیگر حصوں میں اس ریاستی پروپیگنڈہ پھیلانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
یہ چین کی جانب سے سالوں کی سرمایہ کاری اور لاطینی امریکا اور کیریبیئن میں سیکڑوں کروڑوں ڈالرز کی ترقیاتی کام، جیسے کہ بندر گاہیں بنانا، سڑکیں تعمیر کرانا اور پاور پلانٹ لگانا، کرانے کا کامیاب نتیجہ ہے۔
ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے محقق میٹیو ہاؤڈر ڈیل کے متعلق کہا کہ چین کے لاطینی امریکا میں اثر و رسوخ رکھنے عزائم واضح ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیلنج بڑا ہے اور وہاں سیکیورٹی اور ملٹری دلچسپی ہے۔ خطرہ بڑھ رہا ہے اور یہ اس خطرے سے مختلف ہے جو ہم سویت سے دیکھتے تھے۔
امریکا کے آرمی وار کالج کے پروفیسر ایون ایلیس کا کہنا تھا کہ چینی یہ نہیں کہتے کہ انہیں لاطینی امریکا کو ٹیک اوور کرنا ہے لیکن انہوں نے واضح طور پر کثیرالجہت لائحہ عمل طے کیا ہے جو اگر کامیاب ہوجاتا ہے تو ان کا اثر و رسوخ واضح طور پر بڑھ جائے گا اور امریکا کے لیے بڑے انٹیلیجنس مسائل پیدا ہوجائیں گے۔
یہ معاہدہ گزشتہ ماہ چین اور لاطینی امریکا و کیریبیئن ریاستوں کے اتحاد (CLEAC) کے درمیان طے پایا تھا۔ اس اتحاد میں خطے کے تقرہباً سب ہی ممالک ہیں جن میں بڑے کھلاڑی برازیل، ارجنٹینا، کولمبیا، وینیزویلا، یروگوائے اور چلی شامل ہیں۔
معاہدے کے مطابق حکومتوں، بینکوں، کمپنیوں اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
