
عدالت نے ایران کی مشہور انسانی حقوق کی کارکن نرگس محمدی کو 8 سال قید اور 70 سے زائد کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔
ایران کی نامور انسانی حقوق کی کارکن نرگس محمدی کے شوہر تقی رحمانی نے عدالت کی جانب سے ان کو سزا سنانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صرف 5 منٹ تک جاری رہنے رہنے والی سماعت کے بعد انہیں سزا سنائی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ وجوہات کی وجہ سے اس مقدمے اور نئے فیصلے کی تفصیلات ہمارے لیے واضح نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نرگس محمدی کو 16 نومبر کو ابراہیم کتبدار کی یادگاری تقریب کے دوران گرفتار کیا گیا تھا جس کے تقریباً 2 ماہ بعد تک انہیں وزارت کے انٹیلی جنس حراستی مرکز ایون جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوامِ متحدہ میں ایران سمیت 8 ممالک کا حقِ رائے دہی معطل
نرگس محمدی کے کیس میں سعودی عرب کے لیے جاسوسی کا الزام بھی شامل کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے شوہر تقی رحمانی کا کہنا تھا چونکہ نرگس کو فون کالز کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے وہ تصدیق نہیں کرسکے۔
تقی رحمانی کے مطابق اگر یہ خبر درست ہے تو انہیں سزا 30 مہینوں اور 80 کوڑوں کی سزا کے علاوہ سنائی گئی ہے جو گذشتہ سال جون میں انہیں سنائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ نرگس سالڈ اسٹیٹ فزکس کی گریجویٹ ہیں جبکہ وہ کئی برسوں سے انسانی حقوق کے شعبوں میں کام کررہی ہیں اور انہوں نے 2018 میں آندرے سخاروف پرائز بھی جیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی ویڈیو جاری کردی
نرگس محمدی نوبل امن انعام یافتہ سیرین عبادی کے قائم کردہ سینٹر فار ہیومن رائٹس ڈیفنڈر کی ترجمان ہیں جبکہ انہیں حالیہ برسوں میں متعدد بار بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔
نرگس محمدی ایران میں سزائے موت کے قانون کے خلاف سرگرام ترین کارکن رہی ہیں جبکہ دوران حراست انہوں نے سیاسی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کے خلاف بھوک ہڑتال کرچکی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News