
مشرقی یورپ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع صدارتی محل میں یوکرائن اور روس کے حکام کے درمیان ملاقات ہوئی۔
بات چیت میں جرمنی اور فرانس کے نمائندے بھی موجود تھے جبکہ 2019ء کے بعد یہ مشاورتی حیثیت کی پہلی ملاقات تھی۔
ملاقات میں روسی حکام نے کہا کہ وہ دو طرفہ اختلافات کے باوجود 2014ء کے مشرقی یوکرائن جنگ بندی معاہدے کی حمایت کرتے ہیں۔
یوکرائن کی سرحد پر روس کی جانب سے فوج کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت ہوئی۔
بات چیت سے قبل یوکرائنی صدر زیلنسکی کے مشیر آندری یرماک نے کہا کہ یہ ملاقات پُرامن حل کی خواہش کے سلسلے میں ایک ٹھوس اشارہ ہے۔
جس وقت پیرس میں بات چیت جاری تھی اسی دوران فرانسیسی وزیر خارجہ نے ملکی سینیٹ کو بتایا کہ فرانس کی جانب سے روس یوکرائن کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پیرس کے صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں جانب کے سفارت کار جنگ بندی کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں اور منسک معاہدہ کے نفاذ سے متعلق دیگر امور پر اختلافات کے باوجود 22 جولائی 2020ء کی جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے اقدامات کی مکمل پابندی کریں گے۔
فریقین کے درمیان بات چیت کا سلسلہ آٹھ گھنٹے سے زیادہ جاری رہا جبکہ فریقین اس مسئلے پر دو ہفتے بعد جرمن دارالحکومت برلن میں مزید بات چیت کے لیے بھی رضامند ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ روس اور یوکرائن نے 2014ء اور 2015ء میں منسک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اگرچہ اس معاہدے کے بعد دونوں جانب سے بڑے حملے رک گئے تاہم وقتاً فوقتاً تصادم کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News