ابھی اقوامِ عالم کورونا وائرس کے ویریئنٹ اومیکرون سے نمٹنے کی تدبیریں کر رہی ہیں اور سائنسدانوں نے کورونا کی ایک اور نئی قسم آئی ایچ یو یا B.1.640.2 دریافت کرنے کا دھماکا خیز اعلان کر دیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ فرانس کے جنوبی حصے میں ایک ماہ قبل اِس نئے ویریئنٹ سے متاثرہ کیس رپورٹ ہوئے تھے جنہوں نے اب عالمی توجہ حاصل کرلی ہے۔

فرانس کے شہر مارسیلز (مارسے) میں کم از کم 12 افراد اِس نئے ویریئنٹ سے متاثر ہوئے تھے جنہیں ہسپتال میں بھی داخل کیا گیا تھا۔ اِن متاثرین کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اُنہوں نے افریقی ملک کیمرون کا سفر کیا تھا یا پھر کسی ایسے شخص کے رابطے میں آئے تھے جس نے وہاں کا سفر کیا تھا۔
مقامی طبی ماہرین کے مطابق آئی ایچ یو ویریئنٹ کا پہلا کیس جنوبی فرانس کے ایک چھوٹے سے قصبے سے رپورٹ ہوا۔ متاثرہ شخص کا پی سی آر ٹیسٹ مثبت آیا جس کے بعد 7 دیگر افراد کا پی سی آر ٹیسٹ بھی مثبت آیا اور اِن سب کیسز میں میوٹیشنز کے ایک جیسے کامبینیشن پائے گئے۔

مارسیلز کے میڈیٹیرینی انفیکشن یونیورسٹی ہسپتال انسٹیٹیوٹ (آئی ایچ یو) کے ریسرچرز 10 دسمبر کو دریافت کیے گئے پہلے متاثرہ کیس کے ٹیسٹ پر ایک ماہ سے تحقیق کر رہے تھے تاکہ اِس نئے ویریئنٹ کی طبی خصوصیات کو سمجھ کر اِس سے متعلق نئی معلومات دنیا کے سامنے لائی جا سکیں۔
آئی ایچ یو ریسرچرز کے مطابق اِس نئے ویریئنٹ کے 46 میوٹیشنز (ڈی این اے کے تسلسل میں تبدیلی) اور 37 ڈیلیشنز (جینیاتی ساخت کو نقصان پہنچانے والے میوٹیشنز) ہیں۔ نئے ویریئنٹ کے مزید ٹیسٹ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اِس وائرس میں ایلفا ویریئنٹ کی طرح این 501 وائی (N501Y) میوٹیشن کے علاوہ ای 484 کے (E484K) میوٹیشن بھی موجود ہے جو نہ صرف زیادہ تیزی سے منتقل ہوتا ہے بلکہ ویکسینز کو بے اثر بھی کرسکتا ہے۔

ریسرچرز نے اِس تحقیق پر 29 دسمبر کو ایک آن لائن دستاویز بھی شائع کی تھی جس پر ماہرین کی تحقیق جاری ہے۔ تاہم ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ابھی فوری طور پر اِس بارے میں یقین سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا بھی کہنا ہے کہ تحقیق مکمل ہونے تک اِس بارے میں بات کرنا درست نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
