کورونا پابندیوں کے خلاف یورپی یونین رکن ممالک کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔
کورونا کا نیا ویریئنٹ اومیکرون یورپی یونین میں مسلسل پھیل رہا ہے۔ طبی ماہرین نے کورونا میں تیزی سے اضافے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن افراد نے ویکسین نہیں لی ہے ان کے متاثر ہونے کا خدشہ زیادہ ہے اور ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ سکتا ہے۔

یورپی حکومتوں کی طرف سے عائد کی گئی سخت پابندیوں، کورونا ویکسین اور بوسٹر شاٹ کے لیے نئے ضابطے بنائے جا رہے ہیں جن کے خلاف ویک اینڈ پر مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔
جرمنی میں ہفتے کے روز کئی شہروں میں ہزاروں افراد نے کورونا وائرس کے انسداد کے لیے نافذ کردہ حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کیے۔
پولیس کے مطابق سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ شمالی شہر ہیمبرگ میں ہوا جہاں 13 ہزار سے زائد افراد نے مارچ کیا۔ اس مارچ کا نعرہ تھا، ”بہت ہو چکا، ہمارے بچوں سے دور رہو‘‘۔

حکام کے مطابق ڈسلڈورف شہر میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ فرینکفرٹ میں بھی ہزاروں شہری سڑکوں پر نکلے جو کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے سخت حکومتی پابندیوں کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مشرقی شہر ڈریسڈن اور مغربی شہر منڈین میں بھی مظاہرے ہوئے۔
آسٹرین دارالحکومت ویانا میں کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے خلاف ہفتے کے روز کئی مظاہرے ہوئے۔ یہاں بھی کورونا ویکسین کو لازمی قرار دیے جانے کے خلاف مظاہروں میں 40 ہزار سے زائد مظاہرین نے حصہ لیا۔

آسٹرین چانسلر کارل نیہیمر جو جمعے کے روز کورونا مثبت پائے گئے تھے، نے کہا کہ لوگ کورونا ضابطوں پر مکمل عمل کریں جو یکم فروری سے نافذ ہوں گے۔
گو کہ حالیہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آسٹریا میں نئے انفیکشن کی تعداد نسبتاً کم ہوگئی تھی تاہم پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد سے نئے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

اتوار کے روز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں تقریباً پانچ ہزار مظاہرین سڑکوں پر آئے جو ’’ویکسین ڈکٹیٹرشپ‘‘ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے ریستورانوں، بار اور دیگر ثقافتی تقریبات میں شرکت کے لیے ’’کووڈ پاس‘‘ کو لازمی قرار دینے کے حکومتی فیصلے پر ناراضی کا اظہار کیا۔ پولیس نے 40 افراد کو گرفتار بھی کیا۔
بیلجیئم میں 30 دسمبر سے 5 جنوری کے درمیان نئے کیسز میں 96 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس مدت کے دوران 28 فیصد سے زائد متاثرین کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔

جمہوریہ چیکیا کے دارالحکومت پراگ میں ہزاروں افراد نے 60 سال کی عمر کے افراد، طبی عملے، میڈیکل اسٹوڈنٹس، پولیس افسران اور فائر بریگیڈ عملے کے لیے کورونا ویکسینیشن کو لازمی قرار دیے جانے کی حکومتی تجویز کے خلاف مظاہرہ کیا۔ قومی پرچم اٹھائے مظاہرین آزادی کے نعرے لگا رہے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
