
جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 80 ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 384 افراد ہلاک بھی ہوگئے۔
یہ معلومات متعدی امراض کی روک تھام اور تحقیق کے جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے آج جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمار میں فراہم کی گئی ہیں۔
اس سے قبل جرمنی میں ایک دن میں نئے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد 76 ہزار تھی جو 24 نومبر کو نوٹ کی گئی تھی۔
خیال ہے کہ سالِ نو اور کرسمس کی چھٹیوں کے دوران لوگوں کے سماجی رابطوں میں احتیاط نہ برتنے کے باعث کورونا کیسز میں یہ تازہ اضافہ ہوا ہے۔
اس وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ کورونا کی تبدیل شدہ اقسام، بالخصوص اومیکرون وائرس ہے جس نے یورپ بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تاہم جرمنی جیسے یورپی ممالک جہاں ویکسین لگوانے کی شرح قدرے کم ہے وہاں اس میں مبتلا ہونے کے امکانات انتہائی زیادہ ہیں۔
جرمنی میں ایک ہفتے کے دوران سامنے آنے والے کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ کرسمس اور سالِ نو کی تعطیلات کے باعث لوگوں کی طرف سے ٹیسٹ کرانے کی شرح کم رہی جس کی وجہ سے اندیشہ ہے کہ نئے کیسز کی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
جرمنی کی تقریباً 80 ملین آبادی میں 75 فیصد سے کم آبادی نے کورونا کی ایک ویکیسن لگوائی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگ ویکسین لگوائیں تاہم حالیہ عرصے میں جرمنی میں بھی ویکسین کی مخالفت کرنے والوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جرمنی نے امریکی کمپنی بائیو این ٹیک فائزر کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی اضافی 5 ملین خوراکیں حاصل کرلی ہیں جو 24 جنوری سے عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔ توقع ہے کہ ویکسین کی اس نئی ڈیلیوری سے جرمنی میں ویکسین مہم میں تیزی پیدا ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News