Advertisement
Advertisement
Advertisement

ٹونی بلیئر کے بش سے عراق جنگ کی حمایت کے خفیہ وعدے کا انکشاف

Now Reading:

ٹونی بلیئر کے بش سے عراق جنگ کی حمایت کے خفیہ وعدے کا انکشاف

سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے سابق امریکی صدر جارج بش سے عراق جنگ  کی حمایت کے خفیہ وعدے کا انکشاف ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق جنگ سے متعلق سات سالہ برطانوی تحقیقات کے نتائج  میں انکشاف ہوا ہے کہ  ٹونی بلیئر نے عراق جنگ پر ہچکچاہٹ کا اظہار کیا لیکن خفیہ طور پر بش کی حمایت کا وعدہ کیا ۔

تحقیقات کے نتیجے میں عراق جنگ سے 8 ماہ قبل 28  جولائی 2002 کی ایک ذاتی خفیہ دستاویز سامنے آئی ہے جس میں اس حوالے سےانکشافات ہوئے ہیں۔

سابق برطانوی وزیر اعظم نے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو خط لکھا تھا کہ وہ عراق جنگ  میں ان  کی ہر صورت حمایت کریں گے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بلیئر کے ایک اعلیٰ معاون کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے اور ایک اور مشیر نے وزیر اعظم سے وعدہ خلافی کرنے کی درخواست کی تھی لیکن بلیئر نے ان کی سفارشات کو نظر انداز کیا۔

Advertisement

یہ خفیہ دستاویز بلیئر کے ناقدین کے ان الزامات کو درست ثابت کرتی ہے جس میں وہ اسے واشنگٹن کے تابعدار قرار دیتے ہوئے  برطانیہ کو تباہ کن تنازعے کی طرف لے جانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔

دوسری جانب ٹونی بلیئر نے ان خبروں کی تردید کی اور تحقیقاتی کمیٹی کو بتانے سے انکار کیا کہ انہوں نے  اپنے مشترکہ مقاصد کو کیسے پورا کیا۔

بش کو لکھے گئے نوٹ میں سابق برطانوی وزیر اعظم نے اپنے خدشات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عراقی ڈکٹیٹر صدام حسین کو اقتدار سے ہٹانا 1991 کی خلیجی جنگ کے بعد کی فوجی مداخلتوں سے کہیں زیادہ مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ  اس پر منصوبہ بندی اور حکمت عملی ابھی تک  کے سب منصوبوں سے مشکل ہوگی۔ یہ کوسووو  یا افغانستان نہیں ہے اور  نہ ہی یہ خلیجی جنگ ہے۔اس پر فوجی کارراوئی بہت خطرناک ہوگی۔

سر ڈیوڈ  جو کرافورڈ میں ٹونی بلیئر، جارج ڈبلیو بش اور مسٹر پاول کے ساتھ بات چیت میں شریک  تھے کہتے ہیں کہ ٹونی بلیئر نے بش کو بتایا کہ وہ عراق پر بمباری کرنے کے خفیہ منصوبے کی ذاتی تعلقات میں مدد کر سکتے ہیں۔

سرڈیوڈ نے بتایا کہ سابق صدر کو لکھا گیا یہ نوٹ غیر معمولی طور پر حساس تھا اور ٹونی بلیئر نے حکم دیا تھا کہ اسے  بہت احتیاط سے رکھا جائے  اور اس کی مزید کاپیاں نہ بنائی جائیں۔

Advertisement

واضح رہے کہ  جنگ نے عراق کو ایک فرقہ وارانہ تنازعہ میں دھکیل دیا  تھا جس میں  2009 تک کم از کم ڈیڑھ لاکھ افراد مارے گئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
صدر زرداری کی چین میں لی شو لی سے ملاقات، پاک-چین تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد منظور
چارلی کرک کا ملزم گرفتار، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
چارلی کرک کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت، قاتل کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی
2022 میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلیے ترک بچے کی امداد کا خط پھر وائرل
بغاوت کیس میں برازیل کے سابق صدر بولسونارو کو 27 سال قید کی سزا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر