
رواں برس جنوری میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے والے ملک ناروے کی سفیر مونا جُول نے مطالبہ کیا ہے کہ دہائیوں سے جاری فلسطین اِسرائیل تنازع پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کو اُجاگر کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
عرب نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کی نئی صدر اور ناروے کی سفیر مونا جُول نے کہا ہے کہ فلسطین اسرائیل تنازع پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں وزارتی سطح تک بات چیت کی جائے۔
اقوام متحدہ میں ناروے کی مستقل نمائندہ اور سلامتی کونسل کی نئی صدر مونا جُول نے مشرق وسطیٰ میں کئی دیگر تنازعات کے نتیجے میں نظرانداز کیے گئے اس مسئلے پر بین الاقوامی توجہ میں کمی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ناروے کی سفیر نے اپنے ملک کی ترجیحات پر بات کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ہے۔ مونا جُول نے کہا کہ میڈرڈ کانفرنس کے تیس سال بعد اسرائیل فلسطین تنازع زیادہ توجہ کا طلب گار ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی آباد کاری کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے مونا جُول نے اس تنازع میں کسی بھی یکطرفہ کارروائی کے خلاف اپنے ملک کی جانب سے مخالفت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
مونا جُول نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہم مزید ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے اس تنازع کے حل کے امکانات کو نقصان پہنچے۔
سلامتی کونسل کی نئی صدر ناروے کی سفیر مونا جُول نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ فلسطینی اتھارٹی اپنا وجود رکھتی ہے جو ایک آواز سے بات کر سکتی ہے اور امن قائم کرنے کے لیے مینڈیٹ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News